سچ خبریں:بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مصر اور قطر نے فلیگ مارچ کا روٹ تبدیل کرنے کے لیے صہیونی حکام سے رابطے قائم کیے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
رائے الیوم انٹر ریجنل اخبار کی رپورٹ کے مطاقب عبوری صیہونی حکومت کے ساتھ بین الاقوامی اور عرب رابطہ کار صیہونیوں کے فلیگ مارچ کی خطرناک جہتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اس سلسلے میں مصر اور قطر کا اہم کردار ہے جبکہ صہیونی حکام کے ساتھ رابطے کیے گئے ہیں تاکہ یہ حکومت فلسطینی عوام اور مزاحمت کو مشتعل نہ کرے اور مارچ کے راستے کو بدل لے۔
رائے الیوم نے سینئر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ان ذرائع کے مطابق تمام رابطے ناکام ہو چکے ہیں اور اسرائیلی فریق نے قطر اور مصر سے باضابطہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ مارچ کا روٹ کسی بھی طرح تبدیل کرنے پر آمادہ نہیں ہے،حالانکہ اس علاقے میں بہت زیادہ بیرونی دباؤ ہے۔
ذرائع نے یہ کہتے ہوئے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اس مسئلے پر اصرار کرتے ہیں، اس بات پر زور دیا کہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان صیہونی مارچ کے بارے میں اختلافات پیدا ہو چکے ہیں، یاد رہے کہ ایک طرح سے فریقین کے درمیان حالیہ رابطے میں اس مارچ کے نتائج کے بارے میں وارننگ بھی شامل ہے۔