سچ خبریں: اسرائیل کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے طوفان الاقصی میں صیہونیوں کی ہلاکتوں کے نئے اعدادوشمار شائع کیے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے طوفان الاقصی آپریشن میں ہونے والی صہیونی ہلاکتوں کے نئے اعدادوشمار کا اعلان کیا۔
صیہونی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے نئے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق طوفان الاقصی آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ حماس کی کاروائی میں زخمیوں کی تعداد 2900 تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الاقصیٰ طوفان آپریشن میں صیہونیوں کی شرمناک ناکامی کے 6 اہم عوامل
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے صیہونی حکومت پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے اچانک حملے کے تین دن بعد، جو دونوں فریقوں کے درمیان ہمہ گیر جنگ کا باعث بنا، ایک بیان میں حماس کے حملوں کی شدید مذمت کی۔
وائٹ ہاؤس میں اپنی 10 منٹ کی تقریر میں امریکی صدر نے فلسطین کی تازہ تریں صورتحال پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 1000 سے زائد اسرائیلی مارے جا چکے ہیں جن میں 14 امریکی بھی شامل ہیں۔
اسی دوران الجزیرہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر نے امریکہ کے مسلسل صدمے اور تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کس طرح حماس کی افواج غزہ کے آس پاس کے قصبوں میں داخل ہوئیں اور اس بڑے اور پیچیدہ حملے کو انجام دیا۔
جان کربی نے بھی کہا کہ یہ واضح ہے کہ حماس کا حملہ پیچیدہ تھا جس کی وہ مہینوں سے منصوبہ بندی کر رہے تھے اور اس حملے کے لیے پوری طرح تیار تھے۔
مزید پڑھیں: صہیونی فوج پر طوفان الاقصی کے نفسیاتی اثرات
کربی نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ابھی تک اس بارے میں معلومات جمع اور تجزیہ کر رہے ہیں کہ حماس اس آپریشن کو انجام دینے میں کس طرح کامیاب ہوئی، تاہم ابھی ہم کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔