سچ خبریں: اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ اگر گینٹز مستعفی ہو جاتے ہیں تو وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ممکنہ طور پر جنگی کابینہ کو منحل کر دیں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گینٹز سے کہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور فی الحال مستعفی ہونے سے روکیں۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اگر کچھ خاص نہیں ہوا تو گینٹز ہفتے کے روز اس حکومت کی جنگی کابینہ سے سبکدوش ہو جائیں گے۔
قبل ازیں، گینٹز نے نیتن یاہو کے لیے ایک آخری تاریخ مقرر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگی کابینہ 8 جون تک ایک نئی حکمت عملی طے کرے جو ہمارے قیدیوں کی واپسی کی ضمانت دے اور حماس کی طاقت کو کم کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں 8 جون تک نیتن یاہو کو جنگ اور اس کے بعد کے عرصے کے لیے واضح حکمت عملی کا تعین کرنے کے لیے وقت دوں گا اور اگر نیتن یاہو ان درخواستوں کا جواب نہیں دیتے ہیں تو میں ہنگامی کابینہ چھوڑ دوں گا۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے 240 دن گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے میں قابض حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
صیہونی حکومت مستقبل میں کسی بھی کامیابی کی پرواہ کیے بغیر اس جنگ کو ہار گئی ہے اور 240 دن گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں شکست نہیں دے سکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی حمایت بھی حاصل کر رہی ہے۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں کھلے عام جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ رفح کراسنگ پر ہونے والے حملے کے بارے میں رائے عامہ ختم ہو چکی ہے۔