?️
سچ خبریں: بنیامین نیتن یاہو کا حالیہ امریکہ کا دورہ، ظاہری طور پر، ان کے روایتی سفارتی اقدامات کی تکرار نظر آتا ہے، لیکن درحقیقت اس کے پس پردہ اس واقعے کو خطے کی حکمت عملی میں ایک اہم موڑ کے طور پر پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ کوشش حقیقی سیاسی یا عملی کامیابیوں کی بجائے، صیہونی حکومت کے زخمی اور تنہا وزیراعظم کی تصویر کو بحال کرنے کے لیے ایک منظم نفسیاتی جنگ پر مبنی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاہو آج انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی برادری کے بڑے حصوں کے سامنے جنگی جرائم کے ملزم کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ ایک ایسی شخصیت ہیں جن کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے، قانونی چارہ جوئی اور مذمت کی قراردادیں جاری ہیں، جس کی وجہ سے ان کے لیے بیشتر ممالک کا دورہ کرنا غیرقانونی اور غیرمقبول ہے۔ ایسی صورتحال میں، صرف امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان خاص تعلق ہی ہے جو انہیں یہ سفر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، اور اسے اسرائیل کی سیاسی بحالی یا تنہائی کے خاتمے کی علامت کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب، صیہونی میڈیا اور اسرائیلی لابی گروپس اس دورے کو نمایاں کرکے نیتن یاہو کی اہم معاملات میں ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، جن میں ایران کے خلاف جارحانہ عزائم میں ناکامی، حماس اور حزب اللہ جیسی مزاحمتی تحریکوں کو کنٹرول کرنے میں ناکامی، اور اسرائیل کی سلامتی کی حیثیت میں کمی شامل ہیں۔ یہ بیانیہ، ایک کامیاب اور ناقابل شکست لیڈر کی تصویر بنانے کے لیے، مصنوعی اور دکھاوے پر مبنی ہے۔
نیتن یاہو اس سفر میں کسی نئی کامیابی کی شروعات کی بجائے، ایک ایسے لیڈر کی حیثیت سے واشنگٹن پہنچے ہیں جو داخلی بحرانوں اور سلامتی کے مسائل سے دوچار ہے۔ ان کا مقصد مالی، فوجی اور سیاسی حمایت حاصل کرنا ہے تاکہ وہ اپنی کھوئی ہوئی حیثیت کو بحال کر سکیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بھی ایک نمایشی اقدام ہے، جس کا مقصد نئی جارحیتوں کے لیے مدد مانگنا ہے، جو پہلے بھی بار بار ناکام ہو چکا ہے۔
اس تناظر میں، آزاد تجزیہ کاروں اور مزاحمتی میڈیا کو دشمن کی نفسیاتی جنگ کو بے اثر کرنے اور میڈیا کے بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے اثر کو کم کرنے کے لیے عوامی توجہ کو موجودہ حقائق پر مرکوز کرنا چاہیے۔ یہ حقائق اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں میں کمی، قبضے کے بڑھتے ہوئے اخراجات، اور اس حکومت کی سفارتی ناکامیوں کو واضح کرتے ہیں۔
آخر میں، یہ سفر کوئی اہم موڑ نہیں بلکہ صیہونی حکومت کی حکمت عملی کی بے راہ روی اور ناکامیوں کا ایک اور حلقہ ہے۔ یہ نہ تو خطے میں اسرائیل کی بالادستی بحال کر سکتا ہے اور نہ ہی ایران اور محور مقاومت کے خلاف خطرے کے منظرنامے کو بدل سکتا ہے۔ میڈیا اور بیدار عوام کو اس حقیقت کو سمجھتے ہوئے اس مصنوعی نمایش میں الجھنے سے بچنا چاہیے اور میدانی حقائق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دشمن کی حکمت عملی کی ذلت کا مشاہدہ کرنا چاہیے، نہ کہ بار بار دہرائے جانے والے سفارتی ڈراموں کو۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
نیٹو ایٹمی حملے کی مشق کے لئے تیار
?️ 17 اکتوبر 2022سچ خبریں: نیٹو نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ اپنی سالانہ
اکتوبر
14مئی کو الیکشن نہ ہونے کا یقین، مسلم لیگ (ن) نے امیدواروں کوپارٹی ٹکٹ ہی نہیں دیا
?️ 21 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) طاقتور حلقوں کی ’یقین دہانیوں‘ کی بنیاد پر کہ
اپریل
امریکی و صہیونی اہداف پر شدید حملے کیے ہیں:یمنی فوج کا اعلان
?️ 9 مئی 2025سچ خبریں:یمن کی مسلح افواج نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف ڈرون
مئی
جنگ کے خاتمے کی ضمانت کے بغیر کوئی بھی معاہدہ مسترد ہے: ہنیہ
?️ 26 جون 2024سچ خبریں: حماس دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غزہ کی پٹی میں
جون
وزیر اعظم نے عالمی اسپورٹس ایوارڈ اپنے نام کر لیا
?️ 23 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان انٹرنیشنل اسپورٹس شخصیت قراردے دیا گیا
نومبر
پنجاب؛ اپنی زمین، اپنا گھر ای پورٹل کا افتتاح، 3 مرلہ کے پلاٹ مفت ملیں گے
?️ 3 مئی 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے پنجاب میں بے گھر
مئی
جنرل عاصم منیر سے سربراہ امریکی سینٹرل کمانڈ کی ملاقات، علاقائی امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف
?️ 24 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل
جولائی
میانمار میں دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں:اقوام متحدہ
?️ 27 ستمبر 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ میانمار میں بغاوت کے
ستمبر