سچ خبریں: بحرین کے علمائے کرام نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے حق اور آزادی کی راہ میں لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیت پیش کی ہے۔
سید مزاحمت کی شہادت کے جواب میں بحرین کے علماء کا بیان حسب ذیل ہے:
یہ عظیم نقصان، مزاحمت کے سید، عالم الٰہی، امت اسلامیہ کے امین، عظیم رہنما، رسول خدا کے نواسے، سید الشہداء کے شاگرد، سید حسن نصر اللہ اور ان کے اصحاب شصق ان سے پہلے شہید ہونے والے قائدین اور ان کے ساتھ رہنے والے اور اس کے راستے پر چلنے والے اور مقدس مقام اور مقدس مقامات کی آزادی کی راہ میں شہداء کے قافلے میں شامل ہونے والے تمام قائدین اور حکمرانوں کی موجودگی میں امام مہدی اور اعلیٰ حکام بالخصوص امام خامنہ ای اور تمام مجاہدین اور جنگجوؤں بالخصوص لبنان کی اسلامی مزاحمت، پوری اسلامی برادری اور تمام آزاد لوگوں سے تعزیت پیش کرتے ہیں۔
اس عظیم سید سے جدائی تمام مومنین اور اس پاکیزہ، روشن خیال، مذہبی اور جہادی کردار سے محبت کرنے والوں کے دلوں کو تکلیف دیتی ہے۔ ایک ایسی عظیم شخصیت جس کی ساری زندگی جہاد اور فتح سے بھری ہوئی تھی اور آخر کار خدا تعالیٰ نے انہیں سب سے بڑا تمغہ اور انعام عطا کیا جو کہ شہادت ہے۔
جی ہاں شہید کبھی نہیں مرتے۔ بلکہ وہ اپنے پیچھے ایک عظیم قوم چھوڑ جاتے ہیں جو ان کے راستے پر چلتی ہے، وہ صحیح اور عظیم راستہ جسے مجاہدین جاری رکھیں گے، اور ایک عظیم درسگاہ جس سے نئے لیڈر، کمانڈر اور جنگجو نکلیں گے۔
جی ہاں، ہمیں خدا کے وعدے پر بھروسہ ہے۔ ایک ایسا وعدہ جو اس پاکیزہ خون کی برکت اور خدا کی راہ میں پاکیزہ قربانیوں کی بدولت پورا ہو گا اور بزدل صہیونی دشمن ان مقدس خونوں کو بہا کر ہی اپنی تباہی و بربادی نزدیک کر رہا ہے۔
اس عظیم سانحہ پر پورا بحرین سوگوار ہے اور ہم بھی جمعہ تک عمومی سوگ کا اعلان کرتے ہیں اور سب سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس عظیم شہید کے لیے سوگ منائیں اوران کے لئے دعاؤں کریں۔