سچ خبریں:سویڈن میں کیے گئے سروے کے نتائج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک میں لوگوں کی اکثریت قرآن پاک اور دیگر مقدس کتابوں کی بے حرمتی پر پابندی عائد کیے جانے کی خواہاں ہے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کے سیفو ریسرچ سینٹر کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق اس ملک کے 51 فیصد لوگ قرآن پاک اور دیگر مقدس کتابوں کی بے حرمتی پر پابندی کے خواہاں ہیں۔
اس سروے کے مطابق آزادی بیان کے بہانے ایسے جارحانہ اقدام کی حمایت کرنے والوں کی تعداد انٹرویو لینے والوں میں ایک تہائی سے بھی کم ہے، سیفو ریسرچ سینٹر نے اعلان کیا کہ یہ سروے 14-16 مارچ کو 1370 افراد سے لیے جانے والے انٹرویوز کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما راسموس پالوڈان کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی پر سویڈن کو 88 ملین کرونر کا نقصان پہنچا۔
روسی فیڈریشن کی کونسل کی سربراہ ویلنٹینا ماتویینکو نے گزشتہ سال فروری میں سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ترکی کے سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کے ردعمل میں کہا تھا کہ میں یورپی پارلیمانوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ اس کی مذمت کریں اور اس طرح کی کاروائیوں کی تکرار کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
روسی فیڈریشن کونسل کی چیئرمین نے مزید کہا کہ کہ مذکورہ اقدامات کشیدگی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں نیز یہ اقدام توہین، جرم اور ساتھ ہی نفرت بھی پیدا کرتے ہیں لہذا عقل کی حامل تمام طاقتوں کو نہ صرف اس طرح کے اقدام کی مذمت کرنی چاہیے بلکہ اس کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
یاد رہے کہ ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما راسموس پالوڈن نے گزشتہ سال فروری کے اوائل میں کوپن ہیگن میں ترک سفارت خانے اور ڈنمارک میں ایک مسجد کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کیا تھا،پلودان نے یہ کاروائی سخت حفاظتی اقدامات کے تحت اور اس ملک کی بڑی تعداد میں پولیس فورس کی موجودگی کے ساتھ کی۔