سچ خبریں:اسرائیلی وزیر جنگ نے صیہونی وزیر اعظم کی جانب سے کورونا ویکسین کے غلط استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان ٹیکوں کو ممالک کے سفارت خانوں کو یروشلم منتقل کرنے کے لئے بطور استعمال کررہے ہیں۔
صیہونی اخبار عاروتص شوع کو انٹر ویو دیتے ہوئے صیہونی وزیر جنگ نے کہا ہے کہ حکومت حالیہ دنوں میں کوئڈ 19 وائرس کے خلاف کچھ ممالک کو ویکسین بھیجنے کے بارے میں بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ کررہی ہے ،صیہونی وزیر جنگ بنی گانٹز نے اس پروپیگنڈے کے پس منظر کو بے نقاب کردیا ہے، گینٹز نے منگل کی شام بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو نے اپنے سفارت خانوں کو یروشلم منتقل کرنے کے بدلے میں کچھ ممالک کو کورونا ویکسین بھیج کر انتخابی کاروبار قائم کیا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاھو ٹیکوں کے ذریعہ اسرائیلیوں کے ٹیکسوں حاصل ہونے والے پیسے سے کاروبارشروع کیا ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو کسی ملک کا بادشاہ سمجھ رہے ہیں کہ اسرائیل کا وزیر اعظم۔
اسرائیلی وزیر جنگ نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے اقدامات ، جیسے دوسرے ممالک کو کورونا ویکسین بھیجنے پر کابینہ کے اجلاس میں غور اور منظوری لینے کی ضرورت ہے، رپورٹ کے مطابق گینٹز نے کہا کہ صرف ہنگامی طبی ، سیاسی یا حفاظتی ضروریات ہی ایسی غیر منظم کاروائی کا جواز پیش کرسکتی ہیں اور نیتن یاہو کو عوام کے سامنے اس کی وضاحت کرنی چاہئے تھی یا کم از کم اس کو متعلقہ حلقوں میں منظور کراناچاہیے تھا، مختلف اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس میں کچھ ممالک کے سفارت خانوں کو منتقل کرنے کے بدلے میں کورونا ویکسین پیش کررہا ہے۔
مثال کے طور پر ہونڈوراس جس نے حال ہی میں اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا ہے، کو کورونا ویکسین کی صرف 5 ہزار خوراکیں موصول ہوئی ہیں، اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ گوئٹے مالا اور جمہوریہ چیک کو یروشلم میں قابض حکومت کے لئے اپنی خدمات کے عوض ہر ایک کو کورونا ویکسین کی 5000 خوراکیں ملی ہیں۔