سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتہ کی صبح جدہ میں اپنے ہوٹل میں ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں بائیڈن نے کہا کہ صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان باہمی پروازیں کھول دی جائیں گی سعودی رہنماؤں کے ساتھ مشورت کی بدولت ہم مملکت کی فضائی حدود کو تمام فضائی کمپنیوں کے لیے کھولنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیل سمیت ہر کسی کے لیے نیویگیشن کی آزادی کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ ہم نے آنے والی دہائیوں میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر 5G ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے سعودی حکام کے ساتھ یمن میں جنگ بندی کے بارے میں بات کی امریکی صدر نے وضاحت کی کہ سعودی حکام نے یمن میں جنگ بندی کو بڑھانے اور گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
بائیڈن نے روسی تیل اور گیس کی جگہ کو بھرنے میں سعودیوں کی مدد کے بارے میں کہا کہ میں نے سعودی حکام سے توانائی کے مسئلے اور منڈیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی اور مجھے ریاض سے عملی اقدامات کی توقع ہے۔ ہم توانائی کی قیمتوں میں کمی کے خواہاں ہیں اور ہمیں اس کمی کو دیکھنے کے لیے دو ہفتے انتظار کرنا پڑے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ امریکہ مغربی ایشیائی خطے میں روس اور چین کے قبضے کے لیے جگہ خالی نہیں چھوڑے گا انہوں نے مزید کہا میری اچھی ملاقاتوں کا سلسلہ رہا اور ہم نے سعودی عرب کی دفاعی ضروریات کے بارے میں بات کی۔