سچ خبریں:یمنی قیدیوں کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ سعودی اتحاد اور اس کے کرائے کے فوجی 2000 سے زائد قیدیوں کے تبادلے کو روک رہے ہیں۔
یمنی قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضیٰ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر قیدیوں کا معاملہ تقریباً جمود کا شکار ہے، المسیرہ نیوز چینل نے المرتضیٰ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اگرچہ ہم نے اس سال مارچ میں دونوں طرف سے 2200 سے زائد قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا، لیکن جارح سعودی اماراتی اتحاد اور ان کے کرائے کے فوجی اب بھی اپنے موقف پر اڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں نے اس معاہدے کو کامیاب بنانے کی اقوام متحدہ کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا، کہا کہ اس سلسل میں آخری اقدام اردن میں مذاکرات کا ایک دور کا انعقاد تھا۔
اسی دوران اس یمنی عہدیدار نے اعلان کیا کہ سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں نے اقوام متحدہ کے معاہدے کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ یمن میں داخلی سطح پر ہونے والے قیدیوں کے تبادلے کے تمام معاہدوں کو بھی روک دیا ہے، آخر میں المرتضیٰ نے نشاندہی کی کہ جارح اتحاد اس وقت سعودی قیدیوں اور متعدد کرائے کے رہنماؤں کو رہا کرنے اور باقیوں کو ملتوی کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یمن اس معاملے کے خلاف ہے، انہوں اس بات پر زور دیا کہ وہ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں لیکن مکمل طور پر نہ جسے وہ چاہیں اس کا تبادلہ کیا جائے۔