سچ خبریں: وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا معمول پر آنا ممکن ہے اور اس سے بالعموم مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا خاتمہ اور مسئلہ فلسطین حل ہو جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے گزشتہ روز تل ابیب میں سیکیورٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر ہم امن کے دائرے کو وسعت دیتے ہوئے سعودی عرب کو شامل کرتے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ ہم عرب اسرائیل تنازع کو صحیح معنوں میں ختم کر دیں گے اور مسئلہ فلسطین کو حل کر لیں گے۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی فوجی، انٹیلی جنس، تکنیکی اور اقتصادی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امن کی طرف بڑھنا تل ابیب اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں کی بنیاد ہوگا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اس سے دو اہداف کا حصول ممکن ہو جاتا ہے پہلا یہ کہ یہ امن کے دائرے کو وسعت دیتا ہے اور دوسرا یہ کہ ایران کے خلاف محاذ آرائی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
نیتن یاہو کے یہ دعوے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اس حکومت کے رہنماؤں کے مطابق صیہونی حکومت پہلے سے زیادہ اندرونی تنازعات کی دلدل میں پھنس چکی ہے اور اس کے خاتمے کا الارم بج چکا ہے۔
مشہور خبریں۔
ایران اور چین مغرب کی حمایت پر بھروسہ نہیں کرتے:پاکستانی دانشور
فروری
صیہونی غزہ پر کون سے بم برسا رہے ہیں؟
اکتوبر
شہباز شریف کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے :شیخ رشید
مئی
غزہ کے حامی طلباء کے خلاف امریکی کانگریس نے کیا کہا؟
مئی
پنجاب حکومت نے کفایت شعاری مہم میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا
جنوری
پنجاب میں انتخابات کا شیڈول ملتوی ،الیکشن کمیشن کا صدر مملکت کو خط
مارچ
ایف آئی اے کا شوکت ترین کو گرفتار کرنے کا فیصلہ
فروری
شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن
جولائی