سچ خبریں: سلامتی کونسل میں روس کے نمائندے نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے اس حکومت کے خلاف پابندیوں کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا۔
اتوار کی صبح سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائل اور ڈرون طاقت کے مقابلے میں اسرائیلی حکومت کی پہلی ناکامی اور پھر ایران کی تعزیری کارروائیوں کے خلاف اتوار کے روز ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے روایتی اتحادیوں کے اتفاق رائے میں دوسری ناکامی کے بعد اب روس نے اس کونسل کےاجلاس میں غزہ میں قابض حکومت کے غیر انسانی اقدامات کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل پر پابندیوں کے معاملے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا مزید وجود نہیں رہ سکتا: روسی سیاستدان
اس رپورٹ کی بنیاد پر رشیا ٹوڈے نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے بدھ کی شام اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کے نمائندے واسیلی نیبنزیا نے غزہ کی تباہ کن انسانی صورت حال اور قابض حکومت کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جنگ بندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی عدم تعمیل کا ذکر کیا اور آئندہ اجلاس میں اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے معاملے پر فوری تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا
قبل ازیں سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کے نمائندے نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے جاری رہنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور اس کونسل کی قراردادوں پر عمل کرنے میں قابض حکومت کی عدم توجہی اور امریکہ کے ساتھ ملی بھگت پر تنقید کی تھی۔
اس سے قبل سلامتی کونسل کے اجلاس میں، اس کونسل کی قراردادوں کو یاد کرتے ہوئے، نیبنزیا نے کہا تھا کہ ہم یاد دلاتے ہیں کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پابندیاں عائد کی جانی چاہیے اور ہم سمجھتے ہیں کہ سلامتی کونسل کو فوری طور پر اس معاملے کو حل کرنا چاہیے۔
قابض حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی عدم تعمیل پر زور دیتے ہوئے نیبنزیا نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2728، جس میں رمضان کے مہینے میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، پر عمل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ ایک غیر معمولی تباہی کا مشاہدہ کر رہا ہے اور اسرائیل نے امدادی قافلوں کے نصف کو اس پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ANROA کے کردار کے کمزور ہونے کے پورے خطے پر اثرات مرتب ہوں گے اور مزید کہا کہ ANROA کے کردار کو مکمل طور پر بحال کیا جانا چاہیے تاکہ مہاجرین کی صورتحال متاثر نہ ہو۔
اس سلسلے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ صیہونی حکومت اس ایجنسی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کے دوران لازارینی نے کہا کہ غزہ میں بہت سے مکانات، اسکول اور اسپتال ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں اور ملبے کے نیچے لاتعداد لاشیں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اور اسرائیل نے روس سے غزہ جنگ کا بدلہ لیا ہے؟
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہمارا ایک ملازم، جسے اسرائیل نے گرفتار کیا تھا، کے ساتھ بدسلوکی اور خوفناک تشدد کیا گیا،کہا کہ اس واقعہ کے بعد یہ امدادی تنظیم بہت دباؤ میں ہے۔
مشہور خبریں۔
شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات
اگست
افغانستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کی تعداد میں نمایاں اضافہ!
فروری
کیا شمالی غزہ سے حماس کا خاتمہ ہو گیا ہے؟
جنوری
جرمن، حکمراں جماعت کی کارکردگی سے مکمل طور پر مطمئن نہیں!
جولائی
غیور پاکستانی قوم کسی طور بھی اس نااہل اور کرپٹ امپورٹڈ حکومت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔
جولائی
اردن میں اخوان المسلمین پر پابندی؛ سیاسی اسلام کے خلاف نئی ریاستی حکمت عملی
مئی
یوکرین میں پیش رفت کے بارے میں صیہونی حکومت کو ماسکو کا جواب
اکتوبر
آڈیوز، ویڈیوز کو بغیر ماخذ کے ثبوت تصور نہیں کیا جاسکتا، لاہور ہائیکورٹ
جون