سچ خبریں:انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے یمن کے خلاف جاری جارحیت کی جنگ کے بعد اس ملک میں پیدا ہونے والے انسانی بحران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے دو تہائی باشندوں کے پاس کھانے کے لیے تقریباً کچھ نہیں ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے پیر کے روز یمن میں تازہ ترین انسانی صورتحال کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں اس کمیٹی نے یمن میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال سے خبردار کیا۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 20 ملین سے زیادہ یمنی یعنی اس ملک کی دو تہائی آبادی کے پاس اب کھانے کے لیے تقریباً کچھ نہیں ہے،قبل ازیں صنعا کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبطور نے المسیرہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمن کے عظیم لوگوں کو مبارک ہو جو 7 سال تک جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ یمنی تیل حاصل ہونے والی رقم ایک گروہ کے زیر کنٹرول ہے جو ریاض میں سعودی بینک میں منتقل کیا جاتی ہے، بن حبطور نے تاکید کی کہ اگر تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی یمنیوں کے پاس آتی ہے تو 90 فیصد مسائل جیسے کہ تنخواہوں کا مسئلہ اور تیل سے حاصل ہونے والی اشیاء اور ان کی قیمتوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔