سچ خبریں: تحریک حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے قابض حکومت کی طرف سے جنگ بندی تک پہنچنے میں مسلسل رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے عرب ممالک کو دعوت دی کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اس حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدام کریں۔
اسامہ حمدان نے گزشتہ شب المیادین کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ہر بار جنگ بندی کو روکنے والی جماعت صیہونی غاصب حکومت ہے اور فلسطینی عوام کے خلاف اس حکومت کے ہولناک قتل عام کی بھرپور شرکت اور حمایت کے ساتھ کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صابر عوام فلسطین کی آزادی کے راستے پر ایک بہادری کی داستان لکھ رہے ہیں اور قابضین غزہ کی پٹی کے شمال میں بھوک کے ہتھیاروں کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں جو اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک وحشیانہ ہتھیار ہے۔ جرنیلوں صہیونیوں کا عام شہریوں کے خلاف فاقہ کشی کے ہتھیاروں کا استعمال اس حکومت کی وحشیانہ اور نازی فطرت کو ظاہر کرتا ہے۔
اسامہ حمدان نے عرب اسلامی رہنماؤں کے اجلاس سے مزید کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کو روکیں، محاصرہ ختم کریں اور غزہ کو امداد فراہم کریں، اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کریں تاکہ یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
حماس کے اس رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکومت کی قابض حکومت کی مسلسل حمایت امریکہ کو غزہ کی پٹی میں اس حکومت کے جرائم کا اخلاقی اور انسانی طور پر ذمہ دار بناتی ہے۔
اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ ہم لبنان میں اسلامی مزاحمت کی بہادری اور قربانیوں اور قابض افواج کے ساتھ حزب اللہ کے جنگجوؤں کے بہادری کے مقابلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہم فلسطینی عوام کی حمایت پر یمنی اور عراقی مزاحمت کاروں کے بھی شکر گزار ہیں۔
تحریک حماس کے سربراہ نے فلسطینی عوام کو ان کے تمام حقوق کے حصول اور صیہونی حکومت کے سفیروں کو عرب ممالک سے نکالنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے عرب اسلامی اتحاد کی تشکیل پر بھی زور دیا۔