?️
جولانی کا دورہ واشنگٹن، واشنگٹن کو مشکل مسائل کا سامنا
ابومحمد جولانی اور شام کے عبوری صدر کے طور پر، امریکہ کے دورے پر ہیں، جو دمشق اور واشنگٹن کے تعلقات میں ایک نیا مرحلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، دو طرفہ تعلقات میں کئی پیچیدہ اور حل طلب مسائل موجود ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جولانی کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت دی، جو ایک نادر موقع ہے کیونکہ یہ شام کے کسی صدر کی پہلی امریکی قیادت سے ملاقات ہے۔ ملاقات تاریخی اہمیت کے ساتھ ساتھ اہم سیاسی اور سیکیورٹی معاملات پر بات چیت کا موقع بھی فراہم کرتی ہے، بشمول اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے امور۔
سابق امریکی اہلکاروں کے مطابق، جولانی ایک قابل اعتماد شراکت دار ثابت ہو سکتے ہیں اور امریکہ کو ایک مہنگی جنگ سے بچا سکتے ہیں۔ ٹرمپ بھی انہیں "اثر انداز شخصیت” قرار دیتے ہیں جو شام کے حوالے سے امریکی پالیسی میں نیا رخ دے سکتی ہے۔
جولانی کے دورے سے قبل، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی تجویز پر ان اور ان کے وزیر داخلہ انس خطاب کے خلاف پابندیوں کی فہرست سے نام نکالے۔ جولانی کا مقصد اس سے بھی آگے ہے: وہ شام پر عائد تمام معاشی پابندیاں ختم کروانا چاہتے ہیں، جو صرف ٹرمپ کے فیصلے سے نہیں بلکہ کنگریس کی منظوری سے ممکن ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ مئی میں ریاض کے دورے کے دوران شام پر عائد امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا، جس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردگان نے اثر ڈالا۔ امریکی پابندیاں 1979 سے جاری ہیں اور 2019 میں "سیزر ایکٹ” کے تحت سب سے سخت معاشی اقدامات نافذ کیے گئے۔
واشنگٹن میں پیش رفت کے باوجود، کچھ پابندیاں صرف کنگریس کی منظوری سے ختم کی جا سکتی ہیں، اور کچھ رکن کنگریس، خاص طور پر ری پبلکن، غیر مشروط ختم کرنے پر تشویش رکھتے ہیں۔
الشرع نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے امریکہ کا دورہ کیا اور دوبارہ ٹرمپ سے ملاقات کی، جو 1967 کے بعد شام کے کسی صدر کا پہلا امریکی دورہ تھا۔ امریکی تجزیہ کاروں کے مطابق، جولانی کا مقصد شام کی عالمی سطح پر نئی شبیہ پیش کرنا اور ایران سے فاصلہ قائم کرنا ہے۔
واشنگٹن چاہتا ہے کہ شرعی تعاون کے تحت مشرق فرات سے امریکی افواج کو نکالا جائے، اور اس دوران شام اور اسرائیل کے درمیان سرحدی اور سیکیورٹی معاملات پر ممکنہ "مشروط سمجھوتہ” ہو۔ امریکی ذرائع کے مطابق، واشنگٹن دمشق میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے کو مؤثر بنایا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، واشنگٹن شام سے توقع رکھتا ہے کہ وہ دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ، سرحدی عدم تحفظ اور فرقہ وارانہ جرائم کے خلاف کارروائی کرے اور انسانی امداد تک مکمل رسائی فراہم کرے۔ یہ اقدامات کنگریس کو شام پر عائد پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے قائل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
اس طرح جولانی کا دورہ، شام اور امریکہ کے تعلقات میں ایک نیا باب کھول رہا ہے، جس میں سیاسی، سیکیورٹی اور اقتصادی پہلوؤں کے پیچیدہ مسائل شامل ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
?️ 17 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان اور ایران کے درمیان بائیسویں مشترکہ اقتصادی
ستمبر
جنرل سلیمانی فلسطینی رہنما کی زبانی
?️ 9 جنوری 2023سچ خبریں:جہاد اسلامی فلسطین کے رہنماوں میں سے ایک رامز الحلبی کا
جنوری
ایران میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ اور انگریزی میڈیا
?️ 12 فروری 2025 سچ خبریں:ایران میں اسلامی انقلاب کی چھالیسویں سالگرہ کے موقع پر
فروری
سیلاب زدگان کے لیے امداد کا سلسلہ جاری
?️ 11 ستمبر 2022کراچی: (سچ خبریں)سیلاب زدگان کے لیے ہنگامی طبی اشیا اور امدادی سامان
ستمبر
الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل کرنا ہو گا، سپریم کورٹ کے ججوں کی دوسری وضاحت
?️ 18 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کا
اکتوبر
یمنی حملے کے مقابلے میں فلسطین سے متعلق کاغذی معاہدے بے معنی ہوگئے: عطوان
?️ 25 ستمبر 2025سچ خبریں: عرب دنیا کے نامور تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے مقبوضہ
ستمبر
ڈنمارک کی بھی یوکرینی فوجیوں کو تربیت
?️ 14 ستمبر 2022سچ خبریں:کوپن ہیگن اور کیف کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق
ستمبر
مسلسل حملوں کے باوجود فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے تباہ شدہ گھروں میں واپسی
?️ 15 اپریل 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے زمینی اور
اپریل