سچ خبریں: شہر عدن کی ایک مارکیٹ کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور تیس زخمی ہو گئے ہیں۔ ایک بچے کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
عدن الیووم ویب سائٹ کے مطابق دھماکا شیخ عثمان بازار کے مرکز میں ہوا اور مقامی پولیس کمانڈر کے مطابق بم ایک بیرل کے اندر نصب کیا گیا تھا۔ کچھ مقامی ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد زیادہ بتائی ہے، اور مارکیٹ میں زیادہ بھیڑ کی وجہ سے مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق زخمیوں کو ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز اسپتال لے جایا گیا اور اسپتال کے حکام نے لوگوں کو خون کے عطیات دینے کے لیے بھی بلایا۔
جنگ کے آغاز سے ہی یمن سے علیحدگی کا دعویٰ کرنے والے عبوری کونسل کے عسکریت پسندوں اور مستعفی حکومت کے درمیان کشیدگی اور جھڑپیں یمن میں مسلسل بحران کا باعث بنی ہوئی ہیں ۔
مبصرین اس جھڑپ کو ریاض اور ابوظہبی کے درمیان اقتدار کی کشمکش کے طور پر دیکھتے ہیں، جس میں عبوری کونسل متحدہ عرب امارات کی اطاعت کرتی ہے اور مستعفی حکومت کے پاس سعودی احکامات پر عمل درآمد کے علاوہ کوئی اختیار نہیں ہے۔
16 مئی کو عدن شہر میں پولیس کی ایک عمارت کے سامنے ایک کار بم دھماکہ ہوا اور اس سے ایک ہفتہ قبل عبوری کونسل کے بندوق برداروں نے سوکوترا کے انتظامی مرکز حدیبو کے داخلی راستے پر حبیق میں سعودی فورسز پر فائرنگ کی۔