جرمن یہودیوں کی شرکت کے ساتھ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے برلن میں زبردست مارچ

فلسطین

?️

سچ خبریں: غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف مارچ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور کئی یورپی ممالک کے لوگ غزہ کی پٹی کے خلاف نسل کشی کی مذمت کے لیے جمع ہوئے۔
مانچسٹر میں مظاہرین نے غزہ میں صیہونی حکومت کی جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک مارچ کیا اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی نسل کشی کے جرائم میں برطانوی حکومت کے ملوث ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے صیہونی حکومت کو برطانوی ہتھیاروں کی برآمدات کو فوری طور پر روکنے اور صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی لوگوں نے غزہ کے عوام کی حمایت میں ایک مارچ کیا جس میں جنگ کے خاتمے اور اس محصور علاقے میں انسانی امداد کی فوری منتقلی کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین نے قابض حکومت کے جرائم کو وحشیانہ قرار دیا اور مغربی ممالک کے دیرینہ اور کمزور موقف پر تنقید کی۔
یہ مارچ غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک فرانس میں جاری سینکڑوں مسلسل مارچوں کا حصہ ہے، جو اسے جدید فرانسیسی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل ترین احتجاجی تحریک بناتا ہے۔
یونان میں بھی مظاہرین اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کیا۔
سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں بھی غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کے لیے ایک بڑا مارچ نکالا گیا، جہاں شرکاء نے یادگار بنا کر 2010 کے آزادی کے قافلے کے شہداء کو یاد کیا۔
جرمنی کے عوام نے اس ملک کے دارالحکومت برلن میں بھی اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر قتل کے خطرے سے دوچار فلسطینی عوام کی حمایت میں ایک بڑا مارچ کیا۔ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔
مظاہرین نے "فلسطین کی آزادی”، "جرمنی فراہم کرتا ہے اور اسرائیل کو بم دیتا ہے،” "اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے” اور "عام قتل عام بند کرو” جیسے نعرے لگائے۔ انہوں نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر "صیہونیت کا قتل عام”، "یہودی بڑے پیمانے پر قتل کی مخالفت کرتے ہیں”، "فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی بند کرو”، اور "اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرو” جیسی تحریریں تھیں۔
واضح رہے کہ مظاہرے میں جرمن یہودیوں کی موجودگی نمایاں تھی۔
احتجاج
مظاہرے کے دوران دیے گئے خطاب میں "تھامس” نامی یہودی نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے جرمنی پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ مظاہرے صیہونی حکومت کی مجرمانہ پالیسیوں اور اس حکومت کی مغربی حمایت کے خلاف بڑھتے ہوئے عالمی غصے کی عکاسی کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت نے امریکہ کی بلاتاخیر حمایت سے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس میں 178,000 سے زیادہ فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، 11,000 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں اور لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

ٹرمپ کا جان بولٹن کے لیے ایک نیا حکم

?️ 22 جنوری 2025سچ خبریں: جارج ڈبلیو بش کے تحت اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری

?️ 23 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر قومی ادارہ

واٹس ایپ کا ایک اور فیچر لانچ

?️ 24 اگست 2023سچ خبریں: واٹس ایپ پر میسج کو ایڈٹ کرنے کے فیچر کے

انا، انتقام، اکھاڑ پچھاڑ و ماردھاڑ بند نہ ہوئی تو نئے عذاب دستک دے رہے ہوں گے، سعد رفیق

?️ 3 اگست 2025لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق

پاکستان کا فلسطینی، لبنانی عوام کی سپورٹ کا عہد

?️ 19 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے فلسطین، غزہ اور

پاکستان نے امریکہ کو افغانستان میں موجود رہنے کے لئے کوئی اڈہ نہیں دیا

?️ 25 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے

کیا ریاض صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتے کی ٹرین میں شامل ہو گا؟

?️ 19 مارچ 2023سچ خبریں:خلیج فارس کے دو عرب ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین

وزیراعظم عمران خان کی  اپنی رہائش گاہ پر  میڈیا ٹیم سے ملاقات

?️ 25 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے قرنطینہ میں ہیں انہوں نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے