سچ خبریں:ترک اور شامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ترکی اور شمالی شام کے جنوبی علاقوں میں 7.7 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ عمارتوں کے گرنے اور وسیع پیمانے پر تباہی کے باعث یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔
فرانس پریس نے امریکی اسیسمولوجیکل انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے بتایا کہ پیر کی صبح ایک بڑے زلزلے نے ترکی کے جنوبی علاقوں اور شمالی شام کو ہلا کر رکھ دیا، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.9 تھی اور اس کا مرکز ترکی کے جنوب میں تھا۔تاہم ترکی کے ایمرجنسی سینٹر (افاد) کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ زلزلہ ریکٹر اسکیل پر 7.4 شدت کے ساتھ تر کی کے جنوبی علاقوں میں آیا جس نے اس ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔
واضح رہے کہ زلزلے کے چند گھنٹوں کے بعد ترکی کے ہنگامی مرکز (افاد) کی انتظامیہ نے ایک اور بیان میں اعلان کیا کہ زلزلے کی شدت 7.7 تھی،اسی دوران المیادین کے نامہ نگار نے بتایا کہ شام کے شہر دمشق لاذقیہ، حلب اور حمص صوبوں کے باشندوں نے اس عظیم زلزلے کی شدت کو محسوس کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ صبح کے اوقات میں دمشق ، لاذقیہ ، حلب اور حمص کے صوبوں کے رہائشیوں کی بڑی تعداد مکانون میں شگاف پڑنے یا گرنے کے خوف سے سڑکوں پر نکل آئی،شام کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں زلزلے کے متاثرین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
دریں اثناء الجزیرہ نیوز چینل نے پیر کی شام اعلان کیا کہ شمالی شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1,293 ہو گئی ہے،الجزیرہ نے مزید کہا کہ شمالی شام میں آنے والے زلزلے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 2911 ہو گئی ہے،اس کے علاوہ ترکی کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 1762 ہو گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد بھی 12 ہزار 68 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے شام میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کے غیر حتمی اعداد و شمار بتاتے ہوئے 1300 سے زائد افراد بتایا ہے،ترکی کے جنوبی صوبوں اور شام کے شمالی علاقوں میں آنے والے زلزلے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اعلان کیا ہے کہ زلزلے سے ہونے والے مادی اور انسانی نقصان کی مقدار کا واضح تخمینہ لگانا ابھی ممکن نہیں ہے۔