سچ خبریں: جہاں وائٹ ہاؤس نے حالیہ دنوں میں امریکی صدر جو بائیڈن کے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے اگلے مرحلے میں حصہ لینے کے ارادے کا اعلان کیا ہے گیلپ کے ایک نئے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن کی مقبولیت میں ایک بار پھر کمی آئی ہے۔
ہل ویب سائٹ کے مطابق گیلپ پول سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 38 فیصد امریکی ووٹرز نے بائیڈن کو ریاستہائے متحدہ کے صدر کے طور پر منظور کیا جو گزشتہ ماہ کے 41 فیصد سے کم ہے جب کہ امریکی صدر نے جنوری 2021 کا آغاز 57 فیصد کی مقبولیت کے ساتھ کیا۔
بائیڈن کے ساتھی ڈیموکریٹس میں 78 فیصد ڈیموکریٹس، 31 فیصد آزاد، اور 5 فیصد ریپبلکن صدر کے طور پر ان کی کارکردگی کی حمایت کرتے ہیں اور پول نے بھی جون میں آخری رائے شماری کے بعد سے ڈیموکریٹس کے درمیان بائیڈن کی منظوری کی درجہ بندی میں سات فیصد کمی ظاہر کی ۔
رپورٹ کے مطابق، گیلپ نے بائیڈن کی چھٹی سہ ماہی کی منظوری کی درجہ بندی کا موازنہ صدر آئزن ہاور سے کیے گئے صدور سے بھی کیا، یہ نوٹ کیا کہ بائیڈن کی اپنی صدارت میں اس مقام پر ان سب کی سب سے کم اوسط منظوری کی درجہ بندی 40 فیصد تھی۔
سابق صدر ٹرمپ اور کارٹر کی چھٹی سہ ماہی میں بائیڈن کے بعد سب سے کم منظوری کی درجہ بندی 42% تھی جب کہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی منظوری کی درجہ بندی سب سے زیادہ 75% تھی۔
مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت اپنے اہداف میں ناکام
اکتوبر
نیٹو کو روس کی دھمکی پر امریکی ردعمل
ستمبر
وائٹ ہاؤس کو اسرائیل کے خلاف حملوں کی دو لہروں کی توقع
اگست
ایرانی تیل کے بغیر تیل کی قیمت 100 ڈالر سے اوپر جائے گی:امریکی ماہر
اگست
اماراتی شہری کی صیہونی فٹ بال کلب کی خریداری
جولائی
زیلنسکی کی Zaporizhia نیوکلیئر پاور پلانٹ میں روسیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی
اگست
فلسطینی گروہوں کا اتحاد صیہونی دشمن پر فتح کی کلید ہے:ایرانی صدر
فروری
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے ثابت ہوا گورنر کا نوٹی فکیشن غیر آئینی تھا، فواد چوہدری
دسمبر