سچ خبریں:مصری فوج کے سابق جنرل اور عسکری اور تزویراتی امور کے تجزیہ کار سمیر فرج نے بحیرہ روم میں جلد ہی ہونے والی تباہ کن جنگ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
مصری نیٹ ورک صدی البلد کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مصری فوج اعلیٰ سطح کی فوجی تربیت اور جدید ہتھیاروں سے لیس ہو چکی ہے، جن میں سے تازہ ترین جرمن فریگیٹ القہار کی شمولیت ہے۔اس کے علاوہ، تمام مصری فوجی ہتھیاروں کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔
مصری فوج نے اتوار کے روز القہار فریگیٹ کو اپنے بحری بیڑے میں شامل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ فریگیٹ جرمنی کے شہر بریمر ہیون میں تعمیراتی عمل مکمل کرنے کے بعد اسکندریہ نیول بیس میں داخل ہوا۔ یہ فریگیٹ MEKO-A200 کلاس کے چار فریگیٹس میں سے دوسرا ہے، جو مصر اور جرمنی کے درمیان معاہدے میں شامل ہے۔
سمیر فرج نے مزید کہا کہ اگلی تباہ کن جنگ بحیرہ روم اور گیس کے وسائل پر ہو گی۔ مصر کا مقصد، نہر سویز کو محفوظ بنانے کے لیے بحیرہ احمر کے علاقے کو محفوظ بنانے کے علاوہ، اپنی فوجی طاقت کو مضبوط بنا کر دشمن کو روکنا ہے۔
مصری فوج کے اس سابق اعلیٰ عہدے دار نے مزید کہا کہ ان کا ملک فوجی صنعت کو مقامی بنانا چاہتا ہے اور اس کا مقصد علاقائی پانیوں میں مصر کی سرمایہ کاری کا تحفظ کرنا ہے۔
مصری فوج کے اس ریٹائرڈ فوجی کی جانب سے بحیرہ روم کی گیس کے حوالے سے آنے والی جنگ کے بارے میں انتباہ، جب کہ تحقیقی مراکز کا اندازہ ہے کہ بحیرہ روم میں گیس کا حجم 3454 ہزار ارب مکعب میٹر سے زیادہ ہے۔