سچ خبریں:اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے اعداد و شمار کے مطابق، 47 فیصد امریکی ہتھیار مشرق وسطیٰ کو برآمد کیے جاتے ہیں۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے اعداد و شمار کے مطابق، 47% امریکی ہتھیار مشرق وسطیٰ کو برآمد کیے جاتے ہیں، جن میں سے 24% امریکی ہتھیاروں کے سب سے بڑے صارف کے طور پر سعودی عرب کا حصہ ہے، یاد رہے کہ مغربی ایشیائی خطہ ہمیشہ امریکی ہتھیاروں کی اہم منڈیوں میں سے ایک رہا ہے، ایک ایسا خطہ جہاں امریکی اپنی فوجی موجودگی اور اپنے اداکاروں کو ہتھیار فروخت کرنے کی ضرورت کو جواز فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ افراتفری اور تناؤ کا شکار دیکھنا چاہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن نے کویت کو زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم اور 3 بلین ڈالر کا درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا فضائی دفاعی نظام فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، پینٹاگون کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ہتھیاروں کے معاہدے سے کویت کی ممکنہ خطرات سے نمٹنے اور مستقبل میں علاقائی فریقوں کے خلاف اپنے دفاع کی طاقت میں بہتری آئے گی نیز اس فوجی سازوسامان سے کویت کا دفاعی نظام بھی خلیج فارس کے دیگر عرب ممالک کے برابر ہو جائے گا جس سے امریکیوں کو بھی تقویت ملے گی۔