سچ خبریں:ایران کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں امریکی زیادہ طلبی کے سامنے جھکنے والا نہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ ہم کھبی امریکی جبر کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اور اگر امریکہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو معاہدے کا حصول ممکن ہے۔
رپورٹ کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات کے عمل میں اگر کوئی وقفہ ہے تو اس کی وجہ امریکی جبر اور اپنی قوم کے اعلی ترین مفادات کے حصول میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مزاحمت اور ریڈ لائن پر پابندی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم کسی بھی طور امریکہ کی زیادہ طلبی کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اگر امریکہ حقیقت پسندی کا ثبوت پیش کرے تو معاہدے کا حصول ممکن ہے،اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسعیدی سے ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں، امریکہ کی جانب سے بعض ایرانی شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف عائد کی جانے والی نئی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے لیے تیار ہے، لیکن امریکہ اپنی زیادہ خواہی کی پالیسی کے ذریعے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو طول دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بارہا کہا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور واشنگٹن کو پابندیوں کے خاتمے کے معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور امریکہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔