سچ خبریں:شام میں چینی سفیر نے زور دے کر کہا کہ امریکی جمہوریت اپنے ملک کے عوام کو دھوکہ دینے کا کھیل اور دوسرے ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کا ایک آلہ ہے۔
شام میں تعینات چینی سفیر نے زور دے کر کہا کہ امریکی جمہوریت اپنے ملک کے عوام کو دھوکہ دینے کا کھیل اور دوسرے ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کا ایک آلہ ہے،انھو نے کہا کہ امریکہ جسے اندر سے کئی سیاسی اور سماجی مسائل کا سامنا ہے، جیسے کہ سماجی تقسیم، طبقاتی تقسیم اور نسل پرستی، عالمی جمہوریت کی مثال ہونے کا دعویٰ کیسے کرتا ہےجبکہ جہاں بھی امریکی فوجیں موجود ہیں وہاں تباہی اور قوموں کو تکلیف دینےکے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کے تجربے سے ظاہر ہوا ہے کہ جمہوریت کو دوسرے ممالک پر مسلط نہیں کیا جاسکتا ہے اور امریکی بلیک لسٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ نام نہاد عالمی جمہوریت کی روشنی ختم ہونے کے دہانے پر ہے،الوطن ویب سائٹ نے شام میں چینی سفیر کا لکھا ہوا ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ مختلف سیاسی نظاموں کو دنیا کے ممالک کو جمہوری اور تسلط پسند ممالک میں تبدیل کرنے کے بجائے پرامن بقائے باہمی اور باعزت طریقہ سےآگے بڑھنا چاہیے، اس تناظر میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ریاستہائے متحدہ میں جمہوری ماڈل کمال کی نمائندگی نہیں کرتا ہےجبکہ اس ملک کو بہت سے سیاسی اور سماجی مسائل کا سامنا ہے، جیسے کہ سماجی تقسیم، وسیع ہوتی ہوئی طبقاتی تقسیم، نسل پرستی اور ہتھیاروں نیز منشیات کا وسیع پیمانے پر استعمال۔
مضمون میں آیا ہے کہ اس سب کے باوجود امریکہ آزادی اور جمہوریت کے بہانے رنگین انقلابات، عرب بہاریں برپا کرنے نیزچین، شام اور دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کرنے اور پابندیاں لگانے کی وحشیانہ دھمکیاں دیتا ہے، یہ امریکی جمہوریت کو دوسری قوموں پر مسلط کرنا چاہتا ہےجبکہ امریکی فوج ایسی جنگیں لڑ رہی ہےجس نے قوموں کی خوشحال زندگیوں کو تہہ و بالا کر دیا ہے اور اب ان کے پاس ووٹ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، عراق اور لیبیا گزشتہ دو دہائیوں میں اس کی اچھی مثالیں ہیں۔
چینی سفیر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کے پھیلاؤ کے بہانے امریکہ نے افغانستان اور عراق کے خلاف جنگ چھیڑ ی جس کے نتیجے میں عوام کا خون بہایا گیا اور زندگی اجیرن ہوگئی جس سے یہ ثابت ہوگیا کہ امریکی جمہوریت اپنے ملک عوام کو دھوکہ دینے کا کھیل اور دوسرے ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کا ایک آلہ ہے۔