نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جان ولیمز نے کہا کہ امریکہ میں معاشی صورتحال بہت مشکل ہے، افراط زر بہت زیادہ ہے اور اس ملک میں معیشت کو بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہے جسے دور کرنے کے لیے چند سال لگیں گے تب جاکے کہیں امریکہ میں افراط زر کم ہوسکے گی۔
نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جان ولیمز نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ میرے نقطہ نظر سے ابھی ہمارے پاس ایک قسم کا پالیسی موقف ہے جس میں افراط زر، طلب اور رسد کو برابر کرنا شامل ہے، تاہم اس میں زیادہ وقت لگے گا، یہ اگلے سال تک جاری رہے گا اور اس کی بنیاد پر میں افراط زر اور معاشی اعداد و شمار دیکھ رہا ہوں، شرح ایڈجسٹمنٹ کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
انہوں نے اس انٹرویو میں مزید کہا کہ ہمیں کچھ وقت کے لیے محدودیت والی پالیسی رکھنی ہوگی، یہ ایسا کام نہیں ہے جو ہم مختصر وقت کے لیے کرتے ہیں اور پھر راستہ بدل لیتے ہیں، نیویارک فیڈرل ریزرو بینک کے صدر کا خیال ہے کہ مرکزی بینک ترقی کو محدود کرنے اور افراط زر کو کم کرنے کے لیے اپنی پالیسی ریٹ میں کافی حد تک اضافہ کرے گا اور پھر اسے اسے 2023 کے آخر تک برقرار رکھنا چاہیے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق ولیمز نے یہ بھی کہا کہ امریکی مرکزی بینک کو اپنے قلیل مدتی شرح سود کے ہدف کو اس مقام تک بڑھانا چاہیے جس سے معیشت کو روکا جائے اور افراط زر کو کم کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر کچھ عرصے کے لیے اس موقف کو برقرار رکھا جائے۔