امریکی فوج نے شام سے عراق میں نئے فوجی سازوسامان وارد کئے

امریکی فوج

🗓️

سچ خبریں: شمال مشرقی شام کے مقامی ذرائع کے مطابق امریکی فوجی ہتھیاروں اور رسد کا ایک قافلہ آج صبح صوبہ الحسکہ سے شمالی عراق پہنچا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) کے مطابق 52 ٹرکوں پر مشتمل فوجی قافلہ الولید کراسنگ کے ذریعے عراق میں داخل ہوا جسے شامی حکومت غیر قانونی سمجھتی ہے۔ اسی وقت امریکی فوجی گاڑیاں قافلے کے ساتھ تھیں۔

شامی فوجی ذرائع کے مطابق اس قافلے کو گزشتہ ماہ کے دوران شمال مشرقی شام اور فرات کے مشرق میں امریکی اڈوں پر راکٹ اور مارٹر حملوں سے نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ 3 مارچ کو، مشرقی شام کے صوبے دیر الزور میں کونیکو اور الجفرہ تیل اور گیس کے میدان، جنہیں امریکی فوج اڈوں کے طور پر استعمال کرتی ہے، راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔
امریکی فوج نے بارہا فوجی سازوسامان شام سے عراق منتقل کیا ہے اور اس کے برعکس دونوں ممالک کی سرحد پر ایک چوکی قائم کی ہے جو بغداد اور دمشق کی حکومتوں کی نظر میں قانونی نہیں ہے۔ شام کی تیل کی وزارت کے نئے اعداد و شمار کے مطابق، مشرقی علاقوں میں امریکی قابض افواج اور اس کے کرائے کے فوجی روزانہ 70,000 بیرل شامی تیل چوری کرتے ہیں۔

شام کے خلاف ایک دہائی کی جنگ کے دوران، امریکہ نے دہشت گردی اور داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے علیحدگی پسند ملیشیا کی حمایت کی اور شام کے تیل سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی تیل کے کنوؤں کی وجہ سے ہے۔

گزشتہ ہفتے اس ماہ کی 13 تاریخ کو شام سے گندم اور تیل سے لدے 65 ٹرک اور ٹینکر عراق میں داخل ہوئے۔ ایک دن پہلے، چوری شدہ شامی تیل لے جانے والے 24 ٹینکرز غیر قانونی الولید کراسنگ کے ذریعے عراق میں داخل ہوئے۔ گندم اور تیل شامی عوام اور حکومت کا ہے اور شامی حکام نے بارہا کہا ہے کہ امریکی اپنی افواج کے استعمال کے لیے ملک سے تیل اور زرعی مصنوعات چوری کر رہے ہیں۔

دمشق حکومت نے متعدد بار سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خطوط بھیجے ہیں جس میں شام میں شمال مشرقی اور جنوب مشرقی التنف بیس میں امریکی فوجی موجودگی کی مذمت کی گئی ہے۔ الحسکہ اور دیر الزور صوبوں میں، جہاں تیل کے کنوؤں کے ساتھ متعدد امریکی اڈے قائم کیے گئے ہیں، وہاں کے باشندے ان فورسز کی موجودگی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بار بار جمع ہو رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

جب تک صیہونیت موجود ہے، جنگ جاری رہے گی:جہاد اسلامی

🗓️ 11 اکتوبر 2022سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر

کیا اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے بغیر ہر سیاسی جماعت ناکام ہے؟ شاہد خاقان عباسی کی زبانی

🗓️ 7 جولائی 2024سچ خبریں: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فارم

جنگی مجرم کی زبان سے امن کی باتیں

🗓️ 11 اکتوبر 2024سچ خبریں: امریکہ کی نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار

پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار ممالک سے بھیک مانگنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے

🗓️ 6 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان

قومی اسمبلی 9 اگست کو تحلیل کردی جائے گی

🗓️ 4 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ

سجل علی شہرہ آفاق ناول ’امراؤ جان ادا‘ پر بننے والی سیریز میں کاسٹ

🗓️ 28 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) مقبول اداکارہ سجل علی کے شائقین کے لیے

داعش کے خلاف عراق فوج کی اہم کاروائی

🗓️ 24 فروری 2022سچ خبریں:عراقی فضائیہ نے داعش کے خلاف اہم کاروائی کرتے ہوئے اس

عراق میں داعش کی نئی نسل کو سرگرم کرنے کی امریکی کوشش

🗓️ 12 جنوری 2023سچ خبریں:عراقی ذرائع کے مطابق امریکہ نے عراق کی سلامتی کو غیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے