امریکی صدر کی افطار پارٹی کیوں پوری نہ ہو سکی!؟

افطار

?️

سچ خبریں: عرب اور مسلم شخصیات غزہ جنگ کے خلاف احتجاج میں جو بائیڈن کی افطار پارٹی سے نکل گئیں۔

امریکی صدر کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں افطار پارٹی کے انعقاد کے باوجود عرب اور مسلم شخصیات بائیڈن کی افطار پارٹی سے نکل گئیں۔

الجزیرہ نے بعض ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی سے واپس آنے والے ڈاکٹروں سمیت متعدد عرب اور مسلم شخصیات نے بائیڈن کی افطاری چھوڑ دی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ فسطینی بچوں کو مارنے کے لیے اب صیہونی حکومت کو کیا دے رہا ہے؟

ان ذرائع نے بتایا کہ امریکی عرب اور مسلم شخصیات نے بائیڈن سے کہا کہ وہ رفح میں صہیونی فوج کی کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کو روک دیں۔

متذکرہ ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ بائیڈن نے انہیں بتایا کہ وہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکت کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

جو بائیڈن نے ان شخصیات کو وائٹ ہاؤس میں ایک وسیع میٹنگ میں مدعو کیا تاکہ وہ غزہ کی جنگ کے بارے میں اپنے خیالات کا جائزہ لے سکیں۔

الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ غزہ سے واپس آنے والے ڈاکٹر طائر احمد نے بائیڈن اور اس کے نائب کو رفح میں ایک فلسطینی پناہ گزین بچے کا ایک خط دیا جس نے اپنا خاندان کھو دیا۔

اس ڈاکٹر نے بائیڈن کی افطاری چھوڑ دی اور کہا کہ وہ ایسی تقریب میں نہیں رہ سکتے جب کہ غزہ میں لوگ مارے جا رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ بائیڈن نے حاضرین کو بتایا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی صورتحال سے قطع نظر، رفح پر کسی بھی حملے کی مخالفت کرنے کا ان کا موقف واضح ہے۔

اس سے قبل امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے صیہونی حکومت کو مزید ہتھیار بھیجنے کے فیصلے کے ردعمل میں امریکی صدر کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سینئر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے X سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر لکھا کہ ہم نیتن یاہو سے یہ بھیک نہیں مانگ سکتے کہ وہ شہریوں پر بمباری بند کر دیں اور اگلے دن انہیں ہزاروں بم بھیجیں۔

سینڈرز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہمیں اپنی پیچیدگی کو ختم کرنا ہوگا اور یہ گھناؤنا جرم ہے کہ ہم اسرائیل کو ایسے بم فراہم کر رہے ہیں جو عمارتوں کو مٹی کو ملا دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جاپان، ناروے اور امریکہ میں صیہونیت مخالف مظاہرے

غزہ کے جنوب میں رفح کے علاقے پر صیہونی حکومت کے ممکنہ فوجی حملے کے بارے میں وائٹ ہاؤس کے حکام کے دعوؤں کے برعکس، جس سے لاکھوں فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، وائٹ ہاؤس کے حکام نے حالیہ دنوں میں خاموشی سے اسرائیل کی فوجی امداد کے لیے اربوں ڈالر مختص کیے ہیں۔

اس حوالے سے امریکی مگزین واشنگٹن پوسٹ نے گزشتہ جمعہ کو لکھا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو نئی فوجی امداد دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔

مشہور خبریں۔

عراق سے نکلنے کے امریکی وعدہ ڈاما ڈول

?️ 16 دسمبر 2021سچ خبریں:   الفتح اتحاد نے اس بات پر زور دیا کہ عراق

متحدہ عرب امارات میں چین کی خفیہ بندرگاہ کی تعمیر

?️ 20 نومبر 2021سچ خبریں: وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ امریکی انٹیلی جنس

سوڈان میں بغاوت کی شکست

?️ 22 نومبر 2021سچ خبریں: سوڈان جس میں 97 فیصد مسلم آبادی ہے اور حال

یمنی عوام کو مزید پریشان کرنے والی جنگ بندی ناقابل قبول: یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل

?️ 24 مئی 2022سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے کہا کہ جنگ بندی

مسترد ووٹوں پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا

?️ 13 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے دوران 7

پنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحان ختم کر دئے

?️ 25 جون 2021لاہور (سچ خبریں ) تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس

اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں دلچسپی رکھنے والے پھانسی کے منتظر رہیں:عراقی عدلیہ

?️ 29 ستمبر 2021سچ خبریں: اخبار القدس العربی کے مطابق عراقی عدلیہ نے عراقی تعزیرات کے

یوکرائن کی صورتحال پر لبنانی وزیر خارجہ کے بیان میں امریکہ کا کردار

?️ 27 فروری 2022سچ خبریں:لبنانی ذرائع نے بتایا کہ یوکرائن اور روس کے درمیان پائی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے