سچ خبریں:امریکہ میں ریپبلکن سینیٹرز کے ایک گروپ نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ مظالم کی حمایت میں ایران کے ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے ویانا مذاکرات کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی ہفت نامہ نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کی حمایت میں 43 ری پبلیکن سینیٹرز نےامریکی صدر سے ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کو روکنے کا مطالبہ کیا،رپورٹ کے مطابق فلوریڈا کے سینیٹرمارکو روبیو نے 43 ری پبلیکن سینیٹرز کے ایک گروپ کی قیادت کی ہے جنھوں نے بائیڈن انتظامیہ سے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں حالیہ تناؤ پر ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری مذاکرات کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے،نیوز ویک نے لکھا ہے کہ ان ریپبلکن سینیٹرز نے گذشتہ روز (بدھ کو) بائیڈن کو ایک خط بھیجا تھا جس میں اسلامی جمہوریہ کے ساتھ مذاکرات منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ان ریپبلکن سینیٹرز نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ مظالم کی حمایت کرتے ہوئے ایران پر حماس کے مزاحمتی گروپوں کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کیا،اس خط میں کہا گیا ہے کہ پچھلے دو دنوں میں غزہ میں ایرانی مالی اعانت سے حاصل فلسطینی دہشت گردوں نے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے،وہ اسرائیلی شہریوں اور اسرائیلی دارالحکومت یروشلم سمیت شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ریپبلکن سینیٹرز نے پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایران پر دہشت گردی کا کفیل ہونے کا الزام عائد کیا،خط میں مقبوضہ بیت المقدس میں تناؤ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ حماس کے لئے ایرانی تعاونپریشانی کا باعث ہے جبکہ آپ کی حکومت کے ارکان دنیا میں دہشت گردی کے کفیل ایران کے ساتھ ویانا میں بات چیت کر رہے ہیں۔
ریپبلکن سینیٹرز نے اپنے خط میں فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی مظالم اور فلسطینی شہریوں کے قتل عام کا ذکر کیے بغیر کہا کہ ہم آپ سے جلد از جلد ایران کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے اور واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ پابندیاں ختم نہیں کی جائیں گی۔