سچ خبریں:یمن میں امریکی نمائندے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے باوجود یمن کو ہتھیار بھیج رہا ہے۔
یمن کے امور کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے ٹموتھی لینڈرکنگ نے بے بنیاد اور غلط معلومات فراہم کرتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر سوال اٹھانے کی کوشش کی۔
لینڈرکنگ نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے باوجود ایران اس ملک میں تنازعات کو ہوا دینے کے لیے ہتھیار اور منشیات اسمگل کرتا ہے،امریکی سفارت کار نے دعویٰ کیا کہ ایرانیوں نے اس تنازعہ میں ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے بعد ہم بہت پریشان ہیں کہ ایران سعودی معاہدے کے فوائد کے باوجود یہ سلسلہ جاری رہے گا لہذا ہمیں اس پر نظر رکھنا ہوگی۔
یاد رہے کہ اگرچہ امریکی حکومت کے عہدیداروں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کی زبانی حمایت کی ہے لیکن اس کے باوجود کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ جو بائیڈن انتظامیہ کے ارکان نے پس پردہ حلقوں میں اس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر یہ کہ یہ معاہدہ چین کی ثالثی سے انجام پایا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ وال اسٹریٹ جرنل نے خبر دی تھی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے نے امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز کو ناراض کیا اور انہوں نے اس معاملے کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تک پہنچایا۔
وال سٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ برنز نے بن سلمان کو بتایا کہ ریاض کی تہران اور شام کے ساتھ مفاہمت سے امریکہ حیران ہے جبکہ یہ دونوں ممالک ابھی تک مغربی پابندیوں کی زد میں ہیں۔