سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ واشنگٹن اور ٹوکیو کو سرد جنگ کی ذہنیت کو ایک طرف رکھنا چاہیے اور ایشیا پیسفک خطے میں دشمن بنانا بند کرنا چاہیے۔
وانگ وینبن نے روزانہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکہ اور جاپان سے کہتے ہیں کہ وہ سرد جنگ کی اس ذہنیت اور نظریاتی تعصبات کو چھوڑ دے خیالی دشمن پیدا کرنا بند کرے اور ایشیا پیسیفک میں ایک نئی سرد جنگ کے بیج بونے کی کوشش بند کرے۔
چینی سفارتی سروس کے ترجمان کے بیانات بدھ کو امریکہ اور جاپان کی طرف سے مشترکہ بیان جاری کرنے کے ردعمل میں دیے گئے۔ اس بیان میں واشنگٹن اور ٹوکیو کے درمیان اتحاد کو خطے میں امن کا محور قرار دیا گیا تھا۔
بدھ کو امریکی حکام نے کہا کہ پینٹاگون جاپان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں تبدیلی کیے بغیر چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اس ملک میں اینٹی شپ میزائل کی صلاحیت کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس سے قبل جاپان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر جیمز بیئرمین نے کہا تھا کہ واشنگٹن اور ٹوکیو خطے میں چین کی مضبوطی کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے اپنے فوجی تعاون میں اضافہ کر رہے ہیں۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم واشنگٹن اور ٹوکیو کے اس بیان کی سختی مخالفت کرتے ہیں کہ چین خطے میں ان کا سب سے بڑا اسٹریٹجک چیلنج ہے۔
وانگ نے وضاحت کی کہ امریکہ اور جاپان خطے کی صورتحال کو بڑھانے کے بہانے بنا رہے ہیں ہم واشنگٹن اور ٹوکیو سے کہتے ہیں کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت ترک کریں اور خیالی دشمن پیدا کرنا بند کر دیں۔