سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کل رات، مغربی ایشیا کی صورت حال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں اعلان کیا کہ امریکہ اور برطانیہ قرارداد کی منظوری کو روکنے کے لیے اپنی پوری قوت سے کوشش کر رہے ہیں۔
اس اعلیٰ ترین روسی سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ ان تمام مہینوں میں انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی واضح درخواست کی منظوری کو روکنے کے لیے سیاسی دباؤ، جوڑ توڑ، خلل حتیٰ کہ دھمکیوں کے تمام ذرائع استعمال کیے ہیں۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ سلامتی کونسل میں کل ہونے والا ووٹ اینگلو سیکسن اتحاد کے لیے سچائی کا لمحہ ہوگا، نیبنزیا نے مزید کہا کہ اگر وہ غلط اور بدنیتی پر مبنی وجوہات کی بناء پر دوبارہ ایسی دستاویز کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہیں، تو اس کا صرف ایک مطلب ہوگا، اور وہ ہے کہ واشنگٹن اور لندن فلسطینی عوام کی صورت حال کے بارے میں انسانی تشویش کے بارے میں تمام خوبصورت اور جھوٹے بیانات اور نعروں کے باوجود اسرائیلی فوج کی اجتماعی سزا کے آپریشن کے جاری رہنے کی کھل کر حمایت کرتے ہیں۔
روس کے نمائندے نے گیانا کے اصولی موقف کی بھی تعریف کی جس نے فوری جنگ بندی کی درخواست کرنے والی قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ فلسطینی عوام میں 43,000 اموات کے بعد یہ فیصلہ بہت دیر سے ہوا ہے۔
روس کی فوجی شکست ناممکن
گزشتہ رات یوکرین کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران واسیلی نیبنزیا نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخ کے اسباق کو مدنظر رکھتے ہوئے روس کی فوجی شکست ناممکن ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے کہا کہ میدان جنگ میں روس پر شکست مسلط کرنے کی کوشش کو بھول جانا۔ یورپ نے کئی بار اس کی کوشش کی ہے اور اس کے نتائج سب کو معلوم ہیں۔
اس سفارت کار نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے روسی سرزمین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں کی اجازت دینے کے اقدام کی وجہ بھی یہی سمجھا کہ امریکی رہنما کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے اور وہ وائٹ ہاؤس کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ رہے ہیں۔