سچ خبریں:اقوام متحدہ نے منگل کے روز بین الاقوامی امدادی عطیہ دہندگان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ جنگ سے فرار ہونے والے بے گھر شامی باشندوں اور کوئیڈ 19 وائرس کی وبا پر عروج پر 10 ارب ڈالر دیں۔
یوروپی یونین کے زیر اہتمام پانچویں سالانہ کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ بے گھر شامی مہاجرین افراد کی امداد کے لیےشام کے اندر لوگوں کے لئے 2 4.2 بلین ڈالر اورمشرق وسطی کے دیگر ممالک میں اس ملک کے پناہ گزینوں کے لئے 8 58 بلین جبکہ 24 ملین ڈالر بنیادی مدد کی ضرورت ہےجس میں پچھلے سال کے مقابلہ میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جو 2011 میں شامی جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی امداد کے کوآرڈینیٹر مارک لوکوک نے کہا کہ شامی باشندوں نے دس سال مایوسی اور حادثات میں گزارے ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ شامی عوام کےحالات زندگی اور معاشی بحران اور کوویڈ 19 کے بحران سے بھوک ، غذائی قلت اور بیماری میں اضافہ ہوگااس لیے کہ یہاں تنازعہ جاری ہے اور امن کے مظاہر ابھی واضح نہیں ہیں۔
یادرہے کہ امریکہ نے روس کے دباؤ اور برسلز میں ڈونرز کانفرنس کے تحت سن 2020 تک شام کی بند سرحدوں پر انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے،بین الاقوامی سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاس کی صدارت کرنے والے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ کیسے سمجھتے ہیں کہ ہمارے دلوں میں انسان ی ہمدردی نہیں پائی جاتی جس کے تحت ہم انسان دوستی کی بنیاد پر کوئی اقدام کریں۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے ممبروں سے کہا کہاپنے دلوں کو دیکھیں اور شام میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کوششوں کا مطالبہ کریں،ہمیں لوگوں کی مدد کے لئے کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا، یہ ہماری ذمہ داری ہے اور اگر ہم عمل نہیں کرتے ہیں تو یہ ہماری بے عزتی ہے۔