سچ خبریں: صہیونی میگزین اسرائیل ہیوم نے اپنی ایک رپورٹ میں سلامتی، سیاست اور معیشت کے حوالے سے تل ابیب کے بہت سے مسائل کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل جس چیز سے گزر رہا ہے وہ ایک تباہی ہے۔
صہیونی میگزین اسرائیل ہیوم نے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی حکام میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تل ابیب میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہر سطح پر ایک تباہی ہے جب کہ حکام اس بات کو نہیں سمجھتے اور آگ سے کھیل رہے ہیں۔
المیادین چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، اس سکیورٹی عہدیدار جس نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، نے صہیونی میگزین کے ساتھ اپنے تفصیلی انٹرویو میں، سکیورٹی کے معاملے میں غاصب حکومت کی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے دشمن دیکھتے ہیں کہ اس کے اندر کیا ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی سربراہ کا صیہونی ریاست کی تباہی کا انتباہ
وہ صیہونی حکومت کے اندرونی خطرات کے بارے میں اعتراف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جس چیز سے اسرائیل سب سے زیادہ پریشان ہے وہ لبنان ہے کیونکہ نصراللہ جنگی جذبے سے بھرے ہوئے ہیں اور یہ مسئلہ ہمیں دوسری لبنان جنگ کے موقع پر ان کے رویے کی یاد دلاتا ہے، ان کا حوصلہ اس لیے بھی بڑھ جاتا ہے کہ نصراللہ ہمیں کمزور سمجھتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید تل ابیب کے خارجہ تعلقات کے بارے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے منفی اثرات بھی ہیں جس سے ہمارے دشمنوں کی خود اعتمادی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ہمارا کوئی سہارا نہیں ہے
صیہونی میگزین نے مزید لکھا کہ اسرائیل اپنے دوستوں کے ساتھ سرد تعلقات کا مشاہدہ کر رہا ہے، کیونکہ خلیج فارس کے ممالک اب ہمارے ساتھ تعلقات کے لیے زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔
میگزین نے لکھا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرنا ایک خواب اور دور کی بات ہے اور یہ سب کچھ ایران کے ایٹمی پروگرام پر بات کیے بغیرہو رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ اس اسرائیلی عہدیدار کا اقتصادی سطح پر مسائل کے بارے میں کہنا ہے کہ 150 بلین کا معاشی جمود، جدید صنعتوں اور ٹیکنالوجیز سے سرمائے کی اڑان اور سائبر اسپیس پر امریکی پابندیاں عائد کرنے جیسے عوامل ہماری سلامتی کو خطرہ ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی ریاست کی تباہی کی نشانیاں
رپورٹ میں یہ بھی آیا ہے کہ تل ابیب کی صورتحال کے بارے میں جو چیز سب سے زیادہ تشویشناک ہے وہ ہے اندرونی ہم آہنگی کا فقدان اور ریزروسٹوں کا فوج میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے سے انکار؛ اس لیے ثابت ہے کہ اسرائیل جس سے گزر رہا ہے وہ ایک تباہی ہے۔