اسرائیل نے دو سالہ غزہ جنگ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو چھپایا ہے

اسرائیل

?️

اسرائیل نے دو سالہ غزہ جنگ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے حقائق کو چھپایا ہے
 صہیونی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین، مگر شدید طور پر سانسور شدہ اعداد و شمار سے انکشاف ہوا ہے کہ دو سالہ جنگِ غزہ عملیات طوفان الاقصیٰ نے اسرائیلی معاشرے کو گہرے نفسیاتی اور سماجی بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، اسرائیلی ادارے "نیشنل انشورنس انسٹی ٹیوٹ” نے اعتراف کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 80 ہزار سے زائد افراد کو جنگ سے متاثرہ قرار دے کر مالی یا نفسیاتی امداد فراہم کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 978 افراد (جن میں 84 غیرملکی شامل ہیں) ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 33 ہزار 983 افراد مختلف قسم کی معذوریوں میں مبتلا ہوئے  جن میں 30 ہزار 462 ذہنی معذور، 1,592 جسمانی معذور، اور 1,929 ایسے ہیں جو جسمانی و نفسیاتی دونوں عارضوں کا شکار ہیں۔
مزید برآں، 30 ہزار سے زائد افراد کو نفسیاتی امراض جیسے اضطراب، افسردگی اور صدمہ بعد از جنگ (PTSD) میں مبتلا قرار دیا گیا ہے۔ صرف 7 اکتوبر کے روز ہی 70 ہزار سے زائد افراد نفسیاتی دباؤ میں رپورٹ ہوئے، جبکہ ایران کے ساتھ حالیہ مختصر جنگ کے دوران بھی 1,176 نئے کیسز سامنے آئے۔
اگرچہ اسرائیلی وزارتِ جنگ نے سرکاری طور پر 1,152 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل اعداد و شمار کہیں زیادہ ہیں، کیونکہ حکومت سخت میڈیا سنسرشپ نافذ کیے ہوئے ہے۔
نفسیاتی ماہرین کے مطابق، جنگ کے اثرات صرف فوجیوں تک محدود نہیں بلکہ عام شہریوں اور صہیونی آبادکاروں میں بھی گہرے ذہنی دباؤ، منشیات کے استعمال، بے خوابی، اور خودکشی کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے۔
جنگ کے بعد اسرائیلی معاشرے میں ہجرت کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔ سرکاری رپورٹس کے مطابق، سال 2024 میں 82,700 اسرائیلی اراضیِ اشغالی چھوڑ کر دیگر ممالک منتقل ہو گئے۔
اخبار ہارٹز کے ایک سروے کے مطابق، 40 فیصد اسرائیلی ملک چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، جن میں 81 فیصد نوجوان نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ رجحان اسرائیل کے لیے وجودی بحران کی شکل اختیار کر چکا ہے، کیونکہ یہ ملک اپنی آبادی کا توازن برقرار رکھنے کے لیے غیرملکی یہودیوں کی آمد پر انحصار کرتا ہے — مگر اب یہ عمل الٹا ہو رہا ہے۔
اسی دوران، دنیا بھر کی جامعات نے اسرائیل کے خلاف علمی و تحقیقی بائیکاٹ شروع کیا ہے۔ ہارٹز کی رپورٹ کے مطابق، اب تک 750 سے زائد عالمی تعلیمی ادارے اسرائیلی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون ختم کر چکے ہیں۔ یورپی کمیشن نے بھی اسرائیل کی سائنسی فنڈنگ پروگرام Horizon 2020 میں شمولیت معطل کرنے پر غور کیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ غزہ کی تباہی، بھوکے بچے، اور ہسپتالوں کی ویرانیوں کی تصاویر نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ یورپ میں اب کوئی بھی اسرائیلی بیانیے پر یقین نہیں کرتا، کیونکہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ جو "امن” کی بات کرتا ہے، وہ بچوں کو قتل نہیں کرتا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اسرائیل آج اپنی تاریخ کے بدترین اخلاقی و سماجی بحران سے گزر رہا ہے۔ وہ حکومت جو کبھی اپنی فوجی طاقت پر فخر کرتی تھی، اب ایک خوف زدہ، افسردہ اور منقسم معاشرہ بن چکی ہے۔
اختتاماً، جنگِ غزہ نے نہ صرف اسرائیلی فوج کو نقصان پہنچایا بلکہ ایک "جامعۂ روانی” اسرائیل کے اندر پیدا کر دی — ایک ایسا معاشرہ جو اندر سے ٹوٹ چکا ہے، اور جس کی بنیادیں اب خوف، ہجرت، اور نفسیاتی بحران پر قائم ہیں۔

مشہور خبریں۔

الیکشن کمیشن پر انتخابی حلقہ بندیوں میں آبادی کا مساوی تناسب یقینی بنانے پر زور

?️ 21 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) ایسے وقت میں جب الیکشن کمیشن تازہ ترین

قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے: نیتن یاہو

?️ 10 جون 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قیدیوں کے تبادلے

فلسطین کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کثیر الجماعتی کانفرنس کا آغاز

?️ 7 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے

گینٹز کی نیتن یاہو سے سیاست چھوڑنے کی اپیل

?️ 5 مئی 2023سچ خبریں:سابق صیہونی وزیر جنگ نے اس حکومت کے وزیر اعظم سے

انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں بھی سیاست بازی

?️ 23 جون 2021سچ خبریں:ایران کا کہنا ہے کہ اس ملک کے خلاف اقوام متحدہ

بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ مارچ میں 5کشمیریوں کو شہید کیا

?️ 1 اپریل 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

سیاحت کی وزارت وزیراعلی کے پاس ہے، ان کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ گورنر خیبر پختونخوا

?️ 2 جولائی 2025پشاور (سچ خبریں) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے

یوکرین کے لیے فیصلہ کن دن؛ پیرس اور ریاض اجلاس میں سفارتی شطرنج

?️ 25 فروری 2025 سچ خبریں:امریکہ اور روس کے نمائندوں نے ریاض میں ہونے والے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے