سچ خبریں:عراقی فتح پارلیمانی اتحاد کے رہنما علی الزبیدی نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے حماس کے ساتھ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو قبول کرنے کی مخالفت غزہ کی پٹی میں پیش قدمی میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
فلسطینی مزاحمت کاروں کے زبردست راکٹ حملوں کے بعد مقبوضہ علاقوں میں انتظامی خدمات کے نظام کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے عراقی قانون ساز نے مقبوضہ علاقے کے باشندوں کی یورپی ممالک کی طرف ہجرت کی ایک بڑی لہر کے آغاز کا اعلان کیا۔
الزبیدی نے مزید کہا کہ واشنگٹن، مقبوضہ علاقوں کے مکینوں کی اچانک اور بڑے پیمانے پر امریکہ کی طرف ہجرت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، صیہونیوں کو اپنی سیاسی اور فوجی حمایت جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ فلسطین سے نکلنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الفتح اتحاد کے ایک رکن نے المعلمہ کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونیوں کی طرف سے غزہ کے بے گھر لوگوں پر وحشیانہ بمباری کے سامنے عرب حکومتوں کی مہلک خاموشی پر تنقید کی۔
عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی قائدین کو قتل کرنے میں صیہونیوں کی ناکامی کے اعتراف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی گروہ صیہونی حکومت پر حملہ کرنے کے سلسلے میں 7 اکتوبر کے آپریشن کی فتوحات اور کامیابیوں کا ادراک کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔
غزہ کی پٹی پر اپنے وحشیانہ حملوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے اور اسپتالوں پر بمباری کے آٹھویں ہفتے میں بھی صیہونی حکومت نے غزہ کے عوام کو درکار بنیادی اشیا بشمول ادویات، پینے کا پانی اور اسپتالوں میں ایندھن کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ 20 سے زائد ہسپتال مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔