سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے تاکید کی کہ سعودی عرب صیہونی حکومت کو خوش کرنے کے لیے قرآن میں تحریف کرتا ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ کے رہنما سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ آل سعود صیہونیوں کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرنے کے لیے قرآن کی آیات کو تعلیمی نصاب سے ہٹا رہا ہے تاکہ صیہونیوں ناراض نہ ہوں اور اس ملک کے ساتھ صیہونیوں کے تعلقات معمول پر آنے میں رکاوٹ نہ بن سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایران سعودی عرب کے ساتھ صیہونی حکومت کےمعاہدے کو روک رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آل سعود نے حتیٰ کہ پوری یا جزوی طور پر احادیث کو تعلیمی پروگراموں سے ہٹا دیا ہے اور اسرائیل کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو آئندہ نسلوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔
الحوثی نے واضح کیا کہ آل سعود اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ وہ تعلیمی نصاب سے ان قرآنی آیات کو ہٹا رہے ہیں جو یہودیوں کے جرائم کے بارے میں بتاتی ہیں اور ان کی توہین کرتی ہیں اور بغیر کسی شرم کے وہ صہیونی یہودیوں کا قرآن سے زیادہ احترام کرتے ہیں۔
انصار اللہ کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کے ایک رہنما نے کہا کہ اسرائیل اس ملک کا مستقبل کا اتحادی ہے؛ یہ کارروائیاں اس وقت ہو رہی ہیں جب ہم اسرائیل کی اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کے ساتھ دوستی کے بارے میں صیہونیوں کی خوش فہمی
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی عرب مردہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی سعودی عرب کی طرح کیا ہے ،اپنے تعلیمی تعلیمی نصاب اور درسی کتابوں میں صیہونی دشمن کے بارے میں عجیب باتیں کی ہیں اور ایک ایسی نسل کی پرورش کرنے کی کوشش کی ہے جو اسرائیل کی دوست، اتحادی اور شراکت دار ہوگی۔