سچ خبریں:یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بریل کا دعویٰ ہے کہ بلاک نے چند مہینوں میں روس پر توانائی کے 10 سال کے انحصار پر قابو پالیا ہے۔
بریل نے El Diario میگزین کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے چند مہینوں میں روسی توانائی پر اپنا 10 سالہ انحصار ختم کر دیا ہے!
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے ایک تناؤ کے مرحلے کا تجربہ کیا لیکن اب قیمتیں جنگ سے پہلے کے دور میں واپس آ گئی ہیں۔
اب میگا واٹ گھنٹے کی گیس کی قیمت جنگ سے پہلے کی قیمت پر واپس آ گئی ہے جو یقیناً اس وقت بہت زیادہ تھی تاہم اگست میں قیمتوں میں تیزی سے اضافہ مارکیٹوں میں سمجھے جانے والے تناؤ کی وجہ سے ہوا۔
برل کے مطابق توانائی کی منڈی میں تناؤ کا تعلق اب یوکرین کی صورت حال سے نہیں ہے بلکہ توانائی کے ساختی مسئلے خاص طور پر گیس اور بجلی کی قیمتوں کے درمیان تعلق سے ہے۔
بریل نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یورپی کمیشن جلد ہی اس صورت حال کا حل تجویز کرے گا۔
بریل کا یہ دعویٰ اس وقت اٹھایا گیا جب 24 فروری 2022 کو یوکرین میں روس کی جنگ کا آغاز ہوا جب کہ ماسکو کے خلاف وسیع پابندیاں عائد کرتے ہوئے یورپ نے یوکرین کو نمایاں فوجی اور سویلین امداد فراہم کی لیکن 10 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں کا الٹا اثر ہوا ہے اور سبز براعظم کو ہمیشہ توانائی کے بحران کا سامنا رہا ہے۔