سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ نے دھمکی دی ہے کہ انقرہ شامی کردوں کی امریکہ کی حمایت یافتہ فورسز، یعنی شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف)، کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔
آناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی شامی کرد فورسز کی اپنی سرحد کے ساتھ موجودگی کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، انقرہ کے حکام کا ماننا ہے کہ شامی کرد فورسز کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے اتحادی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی شام سے کیا چاہتا ہے؟ ایک رپورٹ
اس تناظر میں، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے شام کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ اگر ترکی کی شام میں خواہشات پر توجہ نہ دی گئی تو یہ خطرہ ہے کہ ترکیہ شامی کرد فورسز، جنہیں شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف) کہا جاتا ہے، کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔
فیدان نے مزید کہا کہ ہم شام میں ایک نئے آئین کے تحریر ہونے اور لاکھوں پناہ گزینوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوجی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کریں گے، کیونکہ وہ شام، عراق اور ترکیہ کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے امریکہ کی شامی جمہوری فورسز کی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ واشنگٹن پہلے مختلف وجوہات کی بنا پر، بشمول داعش کے خلاف جنگ، شمالی شام میں موجود تھا اور کرد فورسز کی حمایت کرتا تھا۔ اب ان میں سے بہت سی وجوہات موجود نہیں ہیں۔
ترکی کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اب ایک دہشت گرد تنظیم (شامی جمہوری فورسز) کی حمایت کر رہا ہے اور اصرار کرتا ہے کہ وہ داعش کے دوبارہ ابھرنے کو روکنے کے لیے ایسا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ترکی اور امریکہ کا شام کے مستقبل میں کردار ادا کرنے پر تبادلہ خیال
قابل ذکر ہے کہ ترکی کے ہیئت تحریر الشام اور دیگر گروہوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، جنہوں نے بشار الاسد کی حکومت کو گرانے میں مدد کی تھی، انقرہ اب شامی جمہوری فورسز کو غیر مسلح کرنے اور انہیں اپنی سرحدوں سے دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔