?️
سچ خبریں:جفری اپسٹین کا کیس، جو بچوں کی جنسی اسمگلنگ اور دلالی کے لیے مشہور ہے، امریکہ میں طاقتور افراد کے بدعنوان نیٹ ورک کا علامت بن چکا ہے۔ اپسٹین، جو ایک امریکی سرمایہ دار تھا، جنسی جرائم میں ملوث ہونے کے بعد ایک پیچیدہ قانونی اور سماجی کیس کا مرکز بن گیا۔
جفری ایڈورڈ اپسٹین 20 جنوری 1953 کو نیو یارک کے بروکلین علاقے میں پیدا ہوا اور 10 اگست 2019 کو جیل میں ہلاک ہوگیا۔ اپسٹین نے یونیورسٹی کی ڈگری کے بغیر نیو یارک کے ایک نجی اسکول میں فزکس اور میتھ کے استاد کے طور پر کام شروع کیا، پھر مالیاتی دنیا میں قدم رکھا اور برسٹرز بینک میں کام کیا۔ بعد ازاں اس نے اپنی سرمایہ کاری کمپنی قائم کی اور بہت زیادہ دولت کمائی۔
یہ بھی پڑھیں:ایف بی آئی بچوں کے جنسی استحصال سے نمٹنے میں ناکام
اپسٹین کا نیٹ ورک دنیا کے طاقتور افراد جیسے بیل کلنٹن، ڈونلڈ ٹرمپ، بیل گیٹس، برطانوی شاہی خاندان کے شہزادہ اینڈریو اور دیگر سیاستدانوں، اداکاروں اور تاجروں کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہوئے قائم ہوا تھا۔
اس کیس میں اپسٹین پر درجنوں یا کچھ دعووں کے مطابق سو سے زائد نوجوان لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے کا الزام تھا۔ اپسٹین نے اپنے شریک ملزم گیلین میکسول کے ساتھ مل کر ایک منظم نیٹ ورک بنایا تھا جو ان لڑکیوں کو بہکانے، ذہنی طور پر تیار کرنے اور اسمگل کرنے کا کام کرتا تھا۔
یہ جرائم نیو یارک، فلوریڈا اور خاص طور پر اپسٹین کے نجی جزیرے لٹل سینٹ جیمز میں کیے گئے تھے۔
اپسٹین کے نجی طیارے لولیتا ایکسپریس کے پروازوں کی فہرست اور اس کے جاری کردہ دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ بہت سے مشہور افراد اور سیاستدان کئی بار اس کے ساتھ سفر کرتے یا اس کے جزیرے پر جاتے تھے، جس سے یہ کیس صرف ایک مجرمانہ مسئلہ نہیں بلکہ ایک سیاسی سکینڈل بن گیا اور ان افراد کے بارے میں سوالات اٹھے کہ وہ کتنے آگاہ تھے اور ان کا اس میں کتنا کردار تھا۔
2008 میں اپسٹین کو کم عمر لڑکیوں کو فحاشی کے لیے بھرتی کرنے پر مجرم قرار دیا گیا، لیکن ایک غیر معمولی اور نرم قانونی معاہدے کے تحت اسے صرف 13 ماہ کی جیل کی سزا سنائی گئی، اور وہ دن کے بیشتر اوقات جیل سے باہر رہنے کی اجازت رکھتا تھا۔ یہ معاہدہ بعد میں تنقید کا نشانہ بن گیا اور اس پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ یہ اپسٹین کے اثر و رسوخ اور تعلقات کا نتیجہ تھا۔
جولائی 2019 میں، اپسٹین کو دوبارہ بچوں کی جنسی اسمگلنگ کے الزام میں وفاقی سطح پر گرفتار کیا گیا، اور اس بار متعدد متاثرین نے گواہی دی اور بہت سے دستاویزات سامنے آئے جن سے یہ ثابت ہوا کہ اس کا نیٹ ورک بہت وسیع تھا۔ تاہم، 10 اگست 2019 کو جیل میں اپسٹین کی موت ہو گئی۔
امریکی عدلیہ نے اپسٹین کی موت کو خودکشی قرار دیا، لیکن اس کی موت کے حالات مشکوک تھے، جیسے کہ سی سی ٹی وی کیمرے کا خراب ہونا اور گارڈز کا غائب ہونا، جس کی وجہ سے کئی لوگوں نے اس کہانی پر سوالات اٹھائے۔ کچھ کے مطابق، اپسٹین کی موت اس کے منکشف ہونے والے رازوں کو چھپانے کے لیے قتل ہو سکتی تھی۔
اپسٹین کی موت خودکشی کیوں نہیں تھی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کئی وجوہات ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ اپسٹین کی موت خودکشی نہیں بلکہ ممکنہ طور پر قتل تھی۔
پہلی وجہ یہ ہے کہ جیل کے پروٹوکول کی خلاف ورزی ہوئی تھی۔ اپسٹین کو ہر نصف گھنٹے بعد چیک کیا جانا چاہیے تھا، لیکن کہا گیا کہ دو گارڈز تین گھنٹے تک سوئے رہے اور انہوں نے جعلی رپورٹیں لکھیں۔
دوسری وجہ اس کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ ہے جس میں ہیوئڈ ہڈی (جو گردن میں ایک چھوٹی ہڈی ہوتی ہے) اور تھیروئڈ کارٹلیج کی شکستگی پائی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپسٹین کو قتل کیا گیا ہو سکتا ہے، نہ کہ خودکشی۔
تیسری وجہ اپسٹین کے مشہور افراد کے ساتھ تعلقات ہیں۔ اپسٹین نے بار بار کہا تھا کہ اس کے پاس سیاستدانوں اور تاجروں کے بارے میں حساس معلومات ہیں جو ان کی زندگیوں کو تباہ کر سکتی ہیں، جو اس کے قتل کے لیے ایک مضبوط محرک ہو سکتا ہے۔
چوتھی وجہ یہ تھی کہ جیل کے افسران نے اپسٹین کی موت کے بعد مناسب تفتیش نہیں کی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جیل کے سیل کو درست طریقے سے بطور کرائم سین تفتیش نہیں کیا گیا، جو مزید شکوک کو جنم دیتا ہے۔
پانچویں وجہ، وہ ویڈیو فٹیج ہے جو 2025 میں افشا ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اپسٹین خودکشی کرنے کے بجائے کسی کے ذریعے قتل کیا گیا۔
نئی دستاویزات کیا بتاتی ہیں؟
امریکی وزارتِ انصاف نے حال ہی میں جفری اپسٹین کے کیس سے متعلق ہزاروں صفحات کے دستاویزات جاری کیے ہیں۔ ان دستاویزات میں مشہور شخصیات کی تصاویر بھی شامل ہیں جو اپسٹین کے ساتھ رابطے میں تھیں، لیکن کئی اہم حصے سیاہ کر کے چھپائے گئے ہیں۔
کیا ٹرمپ نئی دستاویزات میں شامل ہیں؟
دستاویزات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا ذکر کم ہے، لیکن کچھ تصاویر میں وہ اپسٹین کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ اپسٹین نے ایک 14 سالہ لڑکی کو ٹرمپ کے ریزورٹ میں متعارف کرایا تھا، لیکن اس پر کوئی براہ راست الزام نہیں لگایا گیا۔
کیا کچھ دستاویزات غائب ہوگئیں؟
ہاں، کچھ تصاویر جو ابتدائی طور پر وزارتِ انصاف کی ویب سائٹ پر موجود تھیں، بعد میں غائب ہو گئیں۔ ان میں ایک تصویر بھی شامل تھی جس میں ٹرمپ اپسٹین کے ساتھ نظر آ رہے تھے۔
اسرائیل اور سعودی عرب کے ساتھ اپسٹین کے تعلقات
اپسٹین کے اسرائیلی حکام اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ بھی تعلقات تھے۔ اس نے اسرائیلی سیاستدان ایہود باراک کے ساتھ مالی تعلقات رکھے، اور سعودی حکام سے بھی رابطہ رکھا۔
مزید پڑھیں:بچوں کے جنسی استحصال میں ٹرمپ کے ملوث ہونے کے بارے میں مسک کے پیغام پر ایف بی آئی کا ردعمل
نتیجہ
جفری اپسٹین کا کیس ایک عالمی بدعنوانی کا نیٹ ورک ظاہر کرتا ہے جس میں سیاسی، تجارتی اور شاہی شخصیات ملوث ہیں۔ اس کے خلاف تحقیقات اور اس کی موت کے بعد کی افواہیں، عالمی سطح پر ایک نیا سوالات کا سلسلہ پیدا کرتی ہیں۔


مشہور خبریں۔
مادورو: وینزویلا کی ناکہ بندی وحشیانہ ہے
?️ 19 دسمبر 2025سچ خبریں: وینزویلا کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ
دسمبر
8 امریکی جنگی جہاز اور 1200 میزائلوں نے وینزویلا کو بنایا نشانہ
?️ 3 ستمبر 2025سچ خبریں: وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے دعویٰ کیا ہے کہ
ستمبر
غزہ حکومت سے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر کی رہائی کی درخواست
?️ 30 دسمبر 2024سچ خبریں: جمعہ کے روز صہیونی فوج کے جوانوں نے غزہ کی
دسمبر
وائٹ ہاؤس کی نئی ترجمان
?️ 16 نومبر 2024سچ خبریں:امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم
نومبر
افغانستان میں نماز کے دوران خوفناک بم دھماکا، امام مسجد سمیت درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے
?️ 14 مئی 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نماز کے دوران ایک
مئی
یورپی یونین کا انسٹاگرام پر 405 ملین یورو جرمانہ
?️ 7 ستمبر 2022سچ خبریں:یورپی یونین کے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے کمیشن نے اعلان
ستمبر
صیہونی فوج کے ہاتھوں فلسطینی نوجوان شہید
?️ 15 اکتوبر 2022سچ خبریں:مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کی شب راملہ کے شمال میں
اکتوبر
علی امین گنڈاپور کی افغانستان سے بات چیت، امن قائم کرنے کی کوشش کی تائید کرتا ہوں، عمران خان
?️ 13 ستمبر 2024راولپنڈی: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران
ستمبر