سچ خبریں: ایک اعلیٰ سطحی ذریعہ نے فلسطینی مزاحمتی فورسز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز پر صیہونی حکومت کی سخت مخالفت سامنے آئی ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف امریکی حکام دعویٰ کر رہے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط قریب ہیں جبکہ دوسری طرف فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ایک نمایاں ذرائع نے انکشاف کیا کہ صیہونی حکام قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر سخت اعتراض کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کون نہیں ہونے دے رہا؟ سی این این کی رپورٹ
ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی فریق تل ابیب اور فلسطینی مزاحمتی فورسز دونوں کو قابل قبول کوئی تجویز پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، صیہونی حکومت کا ماننا ہے کہ امریکی تجویز اس کی سلامتی کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کا خیال ہے کہ نتنیاہو اس حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے میں بڑی رکاوٹ ہیں، جبکہ حماس نے جولائی میں پیش کی گئی تجویز کے کسی بھی نئے نکتے کا اضافہ نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: حماس جنگ بندی کیوں نہیں قبول کر رہی ہے؟
حماس نے ثالثوں کو واضح طور پر بتایا کہ کسی نئی تجویز کی ضرورت نہیں ہے بلکہ جولائی کی تجویز ہی کسی معاہدے تک پہنچنے کا واحد راستہ ہے۔