سچ خبریں:یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے اسرائیل پر حملے روکنے کے لیے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی مکمل پاسداری اور کسی بھی قسم کی جارحیت کے خاتمے تک ان کے حملے جاری رہیں گے۔
انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معاہدوں کی خلاف ورزی ماضی کی طرح دوبارہ دیکھی گئی تو انصار اللہ کے آپریشنز فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ ہم آہنگی میں جاری رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی میزائلوں کے سامنے صیہونیوں کی بےبسی
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کو معاہدے کی خلاف ورزی کا موقع نہیں دیں گے، اور کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔
البخیتی نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ سے قبل اسرائیل نے آخری لمحات میں مزید جرائم کا ارتکاب کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل اپنی روش تبدیل کرنے کو تیار نہیں۔
یہ معاہدہ جنگ کے خاتمے کی علامت نہیں بلکہ ایک عارضی وقفہ ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے بغیر امن ممکن نہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ یمن کی مزاحمتی تحریک نے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر اثر ڈالا اور اس کے ساتھ ساتھ امریکہ جیسے اس کے سرپرستوں کو بھی نقصان پہنچایا۔
یمن کے حملوں نے اسرائیل کو فوجی اور اقتصادی طور پر بےحد نقصان پہنچایا، اور ہم نے اس کی طاقت کا غرور توڑ دیا ہے۔
البخیتی نے واضح کیا کہ انصار اللہ مستقبل کے کسی بھی معرکے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے،انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں، اور اسرائیل کی جانب سے کسی بھی خلاف ورزی کو خاموشی سے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
البخیتی نے اعلان کیا کہ امریکی کشتی کو جلد رہا کیا جائے گا۔ اس کشتی کو واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کے لیے روکا گیا تھا، تاکہ امریکہ کو اپنے رویے پر نظرثانی کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
انصار اللہ نے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ اپنے گہرے تعلق کو دہرایا اور کہا کہ یمن کی پشت پناہی نے اسرائیل کی جارحیت کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: یمنیوں کے سامنے صہیونیوں کی ناکامی؛ موساد کی مدد حاصل کرنے کی کوشش
انصار اللہ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا جواب سخت ہوگا اور مزاحمت کا ہر ممکنہ طریقہ اختیار کیا جائے گا۔
مشہور خبریں۔
مصر غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور امریکہ کا ایجنٹ : لاپیڈ
فروری
صیہونی فوج میں نافرمانی کی بڑھتی لہر
اپریل
اردوغان کے مخالفین کی شکست کے 7 وجوہات
جون
خلیج فارس تعاون کونسل اور وسطی ایشیائی ممالک کے اجلاس میں کیا ہوا؟
جولائی
بریکسی دنیا: مغرب کے لیے بڑا ڈراؤنا خواب؛ کیا امریکہ اور یورپ چودھری نہیں رہے؟
ستمبر
شاہینوں کی شاندار جیت،فائنل تک رسائی حاصل کر لی
نومبر
سی سی پی او لاہور کی معطلی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد
نومبر
’ڈس انفارمیشن‘ کی نئی تعریف کا تعین کرنے والا پیمرا بل قومی اسمبلی میں پیش
جولائی