سچ خبریں: برطانوی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی حکومت صیہونی کابینہ کے انتہاپسند وزراء اسموٹریچ اور بن گویر کے فلسطینیوں کے خلاف بیانات اور گھناؤنی سرگرمیوں کے سبب ان پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
النشرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت صیہونی ریاست کے انتہاپسند وزراء پر پابندیاں عائد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں 20 لاکھ فلسطینیوں کا بھوکا رہنا جائز اور اخلاقی ہے: صیہونی وزیر
بدھ کے روز برطانوی پارلیمان کے ایوانِ زیریں میں ہونے والے ہفتہ وار سوال و جواب کے اجلاس کے دوران برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت صیہونی ریاست کے وزراء اسموٹریچ اور بن گویر کے خلاف ان کے بیانات اور اقدامات کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کے امکانات پر غور کر رہی ہے۔
اسٹارمر نے اس اجلاس میں کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی وزراء کے بیانات بلاشبہ قابل نفرت ہیں، اور ان کے دیگر اقدامات بھی مغربی کنارے اور اس کے ارد گرد فلسطینی باشندوں کے لیے شدید تشویش کا باعث ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم نے صیہونی جرائم کا ذکر کیے بغی مزید کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال بہت سنگین ہو چکی ہے اور بنیادی سہولیات تک رسائی پہلے سے زیادہ مشکل ہو گئی ہے۔
اسٹارمر نے اپنے دکھاوے کے بیان میں کہا کہ اسرائیل کو غیر فوجی افراد کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے راستے کھولنے چاہئیں۔
مزید پڑھیں: صہیونی ریاست کی بگڑتی حالت؛ صہیونی اپوزیشن لیڈر کی زبانی
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو غزہ کے عوام کی مدد کے لیے مؤثر کام کرنے کے لیے ضروری سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔