تل ابیب (سچ خبریں) دنیا بھر میں دہشت گردوں کے سب سے بڑے حامی اور ناجائز قابض ریاست اسرائیل کے کو جنگی جرائم میں سب سے بڑی مدد فراہم کرنے والے امریکا کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی جانب سے اسرائیل کا دورہ کرنے پر ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاجی مطاہرے شروع کردیئے جس کے بعد محمود عباس کی انتظامیہ کی جانب سے ان پر حملے کیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کے دورے کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرین پر فلسطین کی محدود خود مختار انتظامیہ کے اہلکاروں نے حملہ کیا ہے۔
سینکڑوں فلسطینیوں نے کل رام اللہ میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے مقبوضہ علاقوں کے دورے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے فلسطین کی محدود خود مختار انتظامیہ کے صدر محمود عباس کی رہائش گاہ کی جانب مارچ کرنا چاہا جہاں محمود عباس اور انتھونی بلنکن کے مابین ملاقات طے تھی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انھیں وہاں جانے سے روک دیا۔
فلسطینی مظاہرین کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، غزہ پر صیہونی جارحیت سے رونما ہونے والی تباہیوں کی تصاویر اور شہداء کی یاد میں بنائے گئے تابوت تھے۔
یاد رہے کہ غزہ پر قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی 12 روزہ جارحیت میں 253 فلسطینی شہید ہوئے کہ جن میں 69 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں جبکہ ایک ہزار 948 افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن حماس۔ اسرائیل جنگ بندی کی حمایت میں مشرق وسطی کے دورے پر ہیں اور وہ اسرائیل سمیت مصر اور اردن کا بھی دورہ کریں گے۔