غزہ (سچ خبریں) ناپاک دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی بستیوں کو اجاڑا جارہا ہے اور اب تک دسیوں مکانات مسمار کیئے جاچکے ہیں جن کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یورو مڈل ایسٹ نے اسرائیل کی اس ناپاک اور وحشیانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یورو مڈل ایسٹ نے قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں ایک پوری فلسطینی بستی کو تباہ کن بمباری سے صفحہ ہستی سے مٹانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔
یورو مڈل ایسٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے ایک کالونی میں دسیوں مکانات کو مسمار کرنے کی وحشیانہ کارروائی میں 33 فلسطینیوں کو شہید اور 50 سے زاید کو زخمی کردیا ہے، اس وحشیانہ کارروائی میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے بغیر کسی پیشی وارننگ کے نہتے فلسطینیوں پر بمباری شروع کردی جس کے نتیجے میں چند منٹ میں پانچ کثیر منزلہ عمارتیں مسمار کردیں جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والی شہری آبادی تک پہنچنے والے امدادی کارکنوں کو اس وقت شدید صدمے کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں افراد کے دب جانے کے مناظر دیکھے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی اتوار کے روز وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ایک پوری کالونی کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا جس کے نتیجے میں 8 بچوں اور 12 خواتین سمیت 33 فلسطینی شہید اور 50 سے زاید زخمی ہوگئے ہیں۔
تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تک اب بھی کئی افراد کے دب جانے کا اندیشہ ہے، بمباری کے باعث امدادی کارکنوں کو ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔