فلسطینیوں کی جدوجہد میں اسلامی قوموں کی شاندار شمولیت

فلسطینیوں کی جدوجہد میں اسلامی قوموں کی شاندار شمولیت

?️

سچ خبریں:عراقی تجزیہ کار قاسم سلمان العبودی نے عرب حکمرانوں کی فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت میں ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ میں اسلامی دنیا کے عوام ہی اصل رہنما ہیں، جبکہ عرب حکمران صیہونی مظالم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

 فلسطینی عوام پر اسرائیلی ظلم اور عرب دنیا کا ردعمل
فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی ریاست کی نسل کشی، جو ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، نے عرب اور اسلامی دنیا کو مظاہروں کے ذریعے اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مجبور کیا ہے۔ تاہم، عرب حکمران فلسطینی خواتین اور بچوں پر ہونے والے اسرائیلی جرائم پر خاموش ہیں، جس پر عراقی تجزیہ کار قاسم سلمان العبودی نے شدید تنقید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بحرینی مزاحمتی تحریک اور اس کے اہم پیغامات ؛ صیہونی کیوں حیرت میں پڑے رہ گئے؟

عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان دو مراحل پر مبنی تنازعہ
عبودی کے مطابق، فلسطینیوں اور صیہونی حکومت کے درمیان تنازعہ دو بڑے مراحل میں سامنے آیا ہے۔ پہلا مرحلہ 50، 60 اور 70 کی دہائیوں میں عرب ممالک اور صیہونیوں کے درمیان براہ راست فوجی جنگوں پر مشتمل تھا۔ ان جنگوں میں عرب ممالک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی زمینیں دشمن کے قبضے میں چلی گئیں۔

خلیجی ممالک کی جنگ میں غیر شمولیت اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت
خلیجی ریاستوں نے فوجی طاقت نہ ہونے کے بہانے ان جنگوں میں شرکت سے گریز کیا، جو عرب ممالک کے لیے ایک بڑی فوجی شکست تھی۔ عبودی نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوسرے مرحلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرحلہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد شروع ہوا، جب امام خمینی نے فلسطینی مزاحمت کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

 فلسطینی عوام کی طویل جدوجہد اور عرب حکومتوں کی بے حسی
عبودی نے طوفان الاقصی آپریشن کے تناظر میں کہا کہ فلسطینی عوام کی طویل جدوجہد کے باوجود، عرب حکومتیں اب بھی خاموش ہیں اور فلسطینی عوام کی حمایت نہیں کرتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک نے سعودی عرب سے مقبوضہ فلسطین تک زمینی راستے کھول کر اسرائیل کی اقتصادی مدد کی ہے۔

مزید پڑھیں: طوفان الاقصیٰ کے اثرات

 عرب حکومتوں کی اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی
العبودی نے کہا کہ عرب حکومتوں نے یمن کی ان کوششوں کو نظرانداز کیا ہے جو اسرائیلی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ عرب میڈیا نے بھی فلسطینی جہاد کو خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے، اور طوفان الاقصی نے عرب حکمرانوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔

مشہور خبریں۔

سانحہ 9 مئی: فوجی عدالتیں عام شہریوں کو سزا نہیں سنا سکتی، فیصلہ مسترد کرتے ہیں، عمر ایوب

?️ 21 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور پاکستان تحریک انصاف

غزہ کے زخمی بھی شہید ہو رہے ہیں؟ کیوں؟

?️ 5 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے اس علاقے کی

اتنی نالائق اور بے کار اپوزیشن پہلے نہیں دیکھی: شیخ رشید

?️ 6 جون 2021اسلام آباد( سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ

ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں،عارف علوی

?️ 4 جون 2024لاہور: (سچ خبریں) سابق صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ایوب

حماس اور امریکہ کے براہ راست مذاکرات؛ حماس کا پلڑا بھاری، صہیونیوں میں شدید بے چینی

?️ 13 مئی 2025 سچ خبریں:حماس اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات نے اسرائیلی

صیہونی حکومت کے سیکورٹی وفد کا قاہرہ کا خفیہ دورہ

?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:     صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ سیکورٹی وفد نے دو

آج دھوکے باز اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے بند کر رہا ہوں، عمران خان

?️ 10 ستمبر 2024راولپنڈی: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم و بانی پی ٹی آئی عمران

ہلال احمرکی رپورٹ کے مطابق غزہ میں ایندھن اور خوراک ختم

?️ 12 جون 2024سچ خبریں: فلسطین کی ہلال احمر تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے