سچ خبریں: امریکی صدر نے اس بات پر غور کیے بغیر کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کو کون بڑھاوا دے رہا ہے اس خطہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
سی این این نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق جیسے جیسے امریکہ کے صدارتی انتخابات کا وقت قریب آتا چلا جا رہا ہے ،غزہ کی جنگ ڈیموکریٹس کی خارجہ پالیسی کے اہم مسائل میں سے ایک بن چکی ہے۔ واشنگٹن کی صہیونی حکومت پر دباؤ ڈالنے میں ناکامی نے تنازعے کے دوسرے علاقوں تک پھیلنے کے خطرات کو بڑھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے اسرائیلی دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں خطرناک جنگ کا انتباہ جاری کردیا
اس سلسلے میں، امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ کی جنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے اور جنگ کے دیگر علاقوں میں پھیلنے کے خطرے سے پریشان ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت اپنے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع تر تنازعے سے بچا جا سکے۔
تاہم انہوں نے تنازعے کے وسیع ہونے کی اہم وجہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
مزید پڑھیں: جنگ ہوگئ تو پورا مشرق وسطیٰ ہل جائے گا
یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ غزہ کی جنگ میں صہیونی حکومت کا سب سے بڑا عسکری اور سیاسی حمایتی ہے اور اب تک تل ابیب پر امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالنے میں ناکام رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
بجلی کی کٹوتی سے بچنے کیلئے صوبوں سے 150 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے کا مطالبہ
دسمبر
صحافیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کا سلوک
اکتوبر
شہید ہنیہ کا قتل ایک گستاخانہ جرم تھا
اگست
پاکستان نے بھارت میں زیرحراست کشمیری قائدین کی رہائی کا مطالبہ کیا
اپریل
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قومی اقتصادی کونسل میں شرکت کرنے پر صوبائی وزیر سے قلم دان واپس لے لیا
جون
منی لانڈرنگ مقدمات کے اندراج کیلئے قواعد جاری
مارچ
اسلام آباد کے ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ نہیں
اپریل
صیہونی حکومت کے خلاف ترکی کا کردار
جنوری