سچ خبریں:شام کے سیاسی امور کے ترجمان یاسر الجندی نے اس ملک کے آئین میں نظرثانی کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔
عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق، الجندی نے اعلان کیا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ شام کے آئین پر نظرثانی کی جا سکے، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں حکومت کی اولین ترجیح ملک میں حکومتی اداروں کی فعالیت کو فعال کرنا اور زندگی کو معمول کی حالت میں واپس لانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کا مستقبل اسرائیلی جارحیت اور امریکی بلیک میلنگ کی لپیٹ میں
الجندی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام پر عائد اقتصادی پابندیاں عوام کے لیے سنگین مشکلات کا باعث بن رہی ہیں اور ان پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔
علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے امور شام ، گیئر پیڈرسن نے گزشتہ روز جیش الفتح کے رہنما ابو محمد جولانی سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: ہمارا اسرائیل کے ساتھ تصادم کا کوئی ارادہ نہیں ہے: الجولانی
جولانی نے اس ملاقات میں کہا کہ شام میں حکومت کی تبدیلی کے نتیجے میں 2015 کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کیقرارداد میں نئی حقیقتوں کے مطابق تبدیلیاں ضروری ہیں جو لائی جائیں گی، اب دیکھنا ہے کہ اس ملک کے خلاف عائد پابندیاں ہٹائی جائیں گی یا نہیں