سچ خبریں: امریکہ نے اپنے ہی بموں کے ذریعہ لبنان میں بے گھر افراد کے لیے 157 ملین ڈالر کی امداد مخصوص کرنے کا دعوی کیا۔
اس وقت جبکہ امریکہ کے ہی دیے گئے ہتھیار لبنانی غیر فوجی شہریوں پر گرائے جا رہے ہیں، ساتھ ہی، واشنگٹن کی وسیع سفارتی حمایت تل ابیب کے حکام کو مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت کی جرات فراہم کر رہی ہے۔ اس کے باوجود، امریکہ اپنی عوامی تصویر کو بہتر اور دھوکہ دہی پر مبنی ظواہر کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ لبنان میں صیہونی جرائم کی حمایت کیوں کرتا ہے؟
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لبنان اور دیگر علاقوں میں جنگ سے متاثرہ بے گھر افراد کے لیے 157 ملین ڈالر کی انسانی امداد مختص کی گئی ہے۔
تاہم یہ امریکی بم ہی ہیں جو اس وقت لبنانی شہریوں پر گرائے جا رہے ہیں، اور واشنگٹن کی سفارتی حمایت نے اسرائیل کے حکام کو مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت کے لیے حوصلہ دیا ہے، اس کے باوجود امریکہ اپنے عوامی تاثر کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ امدادی پیکج لبنان اور دیگر میزبان ممالک میں موجود پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے اور ان لبنانیوں کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا جو جنگ کے باعث شام ہجرت کر چکے ہیں۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب امریکہ اور اسرائیل کے درمیان سابق صدر باراک اوباما کے دور میں طے شدہ معاہدے کے تحت امریکہ ہر سال اسرائیل کو 3.8 بلین ڈالر کا فوجی امدادی پیکج فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اور اسرائیل نے روس سے غزہ جنگ کا بدلہ لیا ہے؟
مزید یہ کہ گزشتہ ایک سال کے دوران غزہ جنگ کے بعد، بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو 14 بلین ڈالر کا اضافی فوجی امدادی پیکج فراہم کیا ہے، یہ امداد اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں امریکی افواج کی مدد کے علاوہ ہے۔