غزہ کی نسل کشی ہمارے گلے پڑ گئی ہے:صیہونی اخبار

غزہ

?️

سچ خبریں:غزہ میں صیہونی نسل کشی کے اثرات، جنگ بندی کے باوجود، اسرائیل کے ثقافتی، سیاسی اور تعلیمی میدانوں میں اثر انداز ہو رہے ہیں، جن میں بین الاقوامی تحریمیں اور داخلی تقسیم شامل ہیں۔

ایک صہیونی اخبار نے لکھا کہ غزہ میں صہیونی ریاست کی نسل کشی کے اثرات، جنگ بندی کے اعلان کے باوجود، اسرائیل کو مختلف ثقافتی، سیاسی اور تعلیمی میدانوں میں متاثر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی کے خلاف امریکی ویٹو صیہونیوں کے قتل اور نسل کشی کے لیے ایک بلینک چیک ہے

صہیونی اخبار ہارٹیز نے ایک رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا کہ غزہ میں نسل کشی کے ثقافتی اور تعلیمی اثرات اسرائیل کے لیے جاری ہیں اور یہ کہا کہ اگرچہ لڑائیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے اور اقتصادی سرگرمیاں کچھ حد تک بحال ہو گئی ہیں، غزہ میں نسل کشی کے اثرات اسرائیل کے لیے ابھی تک ختم نہیں ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق، ثقافتی اور تعلیمی پابندیاں ابھی تک برقرار ہیں اور تل ابیب کے لیے ایک براہ راست خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ یورو ویژن کے مقابلے کا مختلف ممالک کے ذریعے بائیکاٹ کرنے کے فیصلے نے صہیونی حلقوں میں ایک بڑا صدمہ پیدا کیا ہے۔

اخبار نے مقبوضہ سرزمینوں کے اندر اسرائیلی عوام کے درمیان تقسیم کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اسرائیل میں لوگ جنگ کو ایک ختم شدہ واقعہ سمجھتے ہیں، لیکن اس کے برعکس غزہ ابھی بھی عالمی رائے عامہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ہارٹیز نے یہ بھی ذکر کیا کہ آئرلینڈ کی رادیو اور ٹیلی ویژن سروس نے غزہ میں انسانی نقصان، انسانی بحران اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے یورو ویژن سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ایک ہزار سے زائد عالمی ادبی شخصیات اور مصنفین نے اسرائیلی ثقافتی اداروں کے بائیکاٹ کی حمایت کی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صیہونی موسیقی کے بائیکاٹ کے لیے عالمی سطح پر مہم جاری ہے اور فلمی صنعت کے فنکار بھی اسرائیل کے خلاف سینما بائیکاٹ مہموں میں شریک ہو رہے ہیں، اسی دوران اسرائیلی یونیورسٹیاں یورپ کی طرف سے کھلے اور چھپے بائیکاٹ کا سامنا کر رہی ہیں، جن میں تحقیق کی اشاعت کو مسترد کرنا اور کانفرنسوں میں مدعو نہ کرنا شامل ہیں۔

ہارٹیز نے یہ بھی انتباہ کیا کہ ثقافتی اور تعلیمی حلقوں میں اسرائیل کی تصویر اب بھی بہت منفی ہے۔ سرزمینوں کے باہر جنگ کے خلاف مخالفت، قبضے کے خلاف مخالفت میں تبدیل ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:غزہ میں قتل عام نسل کشی نہیں تو پھر کیا ہے: وانس

اس رپورٹ کے مطابق، ایک اور سنگین خطرہ یہ ہے کہ نرم طاقت میں کمی، جدت کی کمی اور علمی تعاون میں رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں، جس سے ممکنہ طور پر دماغوں کا اسرائیل سے فرار تیز ہو سکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

ہمیں ایران اور سعودی عرب کے درمیان اس رفتار کی توقع نہیں تھی: عطوان

?️ 7 جون 2023سچ خبریں:عرب دنیا کے معروف تجزیہ نگار نے رائی الیوم اخبار میں

پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کےخلاف درخواست پر فیصلہ 7:30 بجے تک سنائے جانے کا امکان

?️ 26 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)سپریم کورٹ آف پاکستان  نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے

یحییٰ السنوار نے اپنی شہادت سے کیسے طوفان الاقصیٰ 2 کی بنیاد رکھی؟

?️ 20 اکتوبر 2024سچ خبریں: طوفان الاقصیٰ 2 میں، یحییٰ السنوار نے ایک بار پھر

امارات کے صدر کی جانب سے بشار اسد کو دبئی کانفرنس میں شرکت کی دعوت

?️ 15 مئی 2023سچ خبریں:متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید نے شام کے

ملک بھر میں کورونا کی چوتھی لہر کا قہر جاری

?️ 31 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کا آغاز

الاقصیٰ طوفان کے شعلے نہیں بجھیں گے: حماس

?️ 16 اکتوبر 2025سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے شہید یحییٰ سنوار (ابو ابراہیم)، تحریک

طاہر اشرفی کی ویکسینیشن کے حوالے سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل  

?️ 2 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی

ہونڈوراس انتخابات کے ابتدائی نتائج؛ ٹرمپ کے حمایت یافتہ امیدوار پیش پیش

?️ 1 دسمبر 2025سچ خبریں: ہونڈوراس کے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے