سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری سے آگاہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بیان میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے ان کے خلاف جاری ہونے والے گرفتاری کے وارنٹ پر تبصرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہیگ کی عدالت نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی؟
نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔
میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کا پراسیکیوٹر ہمارے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل ریزرو فورسز کے کمانڈر ایالند کی شمالی غزہ کو ایک فوجی زون قرار دینے کی تجویز ان منصوبوں میں شامل ہے جن پر ہم غور کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے اپنے بے بنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں تاخیر کا الزام فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس پر عائد کیا۔
جبکہ واضح ہے کہ حقیقت میں نیتن یاہو خود جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں اور مذاکرات کے مختلف مراحل میں نئے مطالبات پیش کر کے بات چیت کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا بین الاقوامی فوجداری عدالت نیتن یاہو کو گرفتار کر سکتی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران مکمل جنگ میں ملوث ہونا نہیں چاہتا لیکن حزب اللہ کو مقبوضہ سرحدوں سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔