طالبان کی کابل کی جانب پیش قدمی، کابل کے 2 قریبی اضلاع پر قبضہ کرلیا

طالبان کی کابل کی جانب پیش قدمی، کابل کے 2 قریبی اضلاع پر قبضہ کرلیا

?️

کابل (سچ خبریں)  طالبان کی جانب سے متعدد اضلاع پر قبضے کے بعد اب کابل کی جانب پیش قدمی جاری ہے اور طالبان نے کابل کے 2 قریبی اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ بڑے علاقوں پر قبضے کے لیئے شدید جنگ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی فورسز کے انخلا کا عمل شروع ہونے کے بعد سے طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی جاری ہے اور اب تک انہوں نے افغانستان کے بڑے حصے پر قبضہ کرلیا ہے۔

تازہ ترین پیش قدمی طالبان کی جانب سے کابل کے نواح میں کی گئی ہے جہاں انہوں نے کابل کے 2 قریبی اضلاع پر قبضہ کرلیا جبکہ کابل کے قریب ترین شہر چاریکار پر قبضے کے لیے جنگ جاری ہے۔

افغان ٹی وی کے مطابق طالبان نے کابل سے ملحقہ صوبے پروان کے 2 اضلاع سیاہ گرد اور شنواری پر قبضہ جمالیا ہے اور اب وہ کابل سے 63 کلومیٹر دور چاریکار شہر پہنچ چکے ہیں، چاریکار میں طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

اس کے علاوہ طالبان کی جانب سے کابل سے 50 کلومیٹر دور درہِ غوربند پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر غوربند کے درے پر توجہ نہ دی گئی تو بہت جلد طالبان چاریکار شہر میں داخل ہوجائیں گے۔

دوسری جانب افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی کا وقت قریب آنے لگا، بدلتی صورتحال کے پیش نظر بھارت طالبان سے بات چیت کرنے پر تذبذب کا شکار ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسٹریٹجک امور کے ماہرین نے کہا کہ اب جب افغانستان میں طالبان ایک بار پھر مضبوط ہوتے جارہے ہیں اور جب امریکی فوجیوں کی واپسی کا وقت قریب آرہا ہے تو بھارت کے سامنے ایک نیا چیلنج ہے کیونکہ گزشتہ 20 سال میں بھارت نے مختلف منصوبوں اور امداد کی شکل میں افغانستان میں ہزاروں کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔

صرف نومبر 2020ء میں بھارت نے افغانستان میں 150 نئے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، بہت سارے پروجیکٹس پرکام جاری ہے۔

گزشتہ ماہ یورپی یونین کے نائب صدر بورویل کے ساتھ مشترکہ بیان میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھاکہ بھارت افغانستان میں کسی بھی اسلامی امارت کی حمایت نہیں کرے گا لیکن بدلی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بھارت میں اس بات پر بھی غور فکر جاری ہے کہ ستمبر کے مہینے میں جب امریکی افواج افغانستان سے چلی جائیں گی اس صورتحال میں بھارت کا کیا مؤقف ہونا چاہیے؟ یہ بات واضح ہے کہ بھارت اب اپنی سابقہ پالیسی میں نرمی دکھا رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

لاوروف: ترکی اور شام کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کالز جاری ہیں

?️ 3 ستمبر 2023سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ ماسکو

غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے نیتن یاہو  کی نامعقول شرطیں

?️ 19 فروری 2025 سچ خبریں:اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے

کیا جنگ بندی کے بعد بھی جنگ جاری رہے گی؟

?️ 24 نومبر 2023سچ خبریں:اسرائیلی حکومت کے جنگی وزیر یوف گیلنٹ نے جمعرات کی شام

عبرانی میڈیا: نیتن یاہو حردیوں کو مطمئن کرنے کے لیے مصر نہیں گئے

?️ 14 اکتوبر 2025سچ خبریں: اسرائیلی انتہا پسند مذہبی گروہوں کے قریبی عبرانی زبان کے

شامی فوج کا 8 سال بعد درعا صوبے کے شہر طفس پر پھر سے قبضہ

?️ 12 فروری 2021سچ خبریں:اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج کے یونٹ

پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے الزامات افسوسناک، ان میں کوئی صداقت نہیں: امریکی سفیر

?️ 30 ستمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے

ابو مازن تنظیم کا صیہونیوں کے ساتھ گھناؤنا سودا

?️ 20 جولائی 2023سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی، جو ماضی کی طرح، فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی

مقبوضہ جموں و کشمیر : مسرت عالم نے علماءکے جاری کردہ فتوے کو سراہا

?️ 8 جون 2023سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے