میانمار (سچ خبریں) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے جس میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں اور اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایک بار پھر فوج نے احتجاج کرنے والوں پر براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مزید 8 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ینگون میں سیکورٹی فورسز نے گزشتہ روز ایک بار پھر احتجاج کرنے والوں پر گولیاں چلا دیں، جس کے نتیجے میں مزید 8 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد ملک میں آمریت کے خلاف جاری مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 238 ہو گئی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق بغاوت کے بعد سے میانمار میں میڈیا کے خلاف بھی سخت کریک ڈاؤن جاری ہے، جس کے نتیجے میں کئی چینل اور اخبارات بند کیے جا چکے ہیں، اسی سلسلے میں جمعہ کے روز برطانوی خبر رساں ادارے کے نمائندے سمیت 2 صحافیوں کو حراست میں لیا گیا جبکہ فوجی بغاوت اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر عالمی سطح کی تنقید کے باوجود ملک میں خونریز کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں دن بدن شدت آتی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق ینگون سمیت مختلف شہروں میں مظاہرین فورسز کی جانب سے تشدد کے باوجود پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں اور دن رات مختلف علاقوں میں ریلیوں کی صورت میں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ میانمر کے معزول کیے گئے ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری مظالم کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رابطہ کیا جائے۔